Urwatul-Wusqaa - Aal-i-Imraan : 74
یَّخْتَصُّ بِرَحْمَتِهٖ مَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ اللّٰهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِیْمِ
يَّخْتَصُّ : وہ خاص کرلیتا ہے بِرَحْمَتِهٖ : اپنی رحمت سے مَنْ : جس کو يَّشَآءُ : وہ چاہتا ہے وَاللّٰهُ : اور اللہ ذُو الْفَضْلِ : فضل والا الْعَظِيْمِ : بڑا۔ بڑے
وہ جس کسی کو چاہتا ہے اپنی رحمت کے نزول کے لیے چن لیتا ہے ، اس کا فضل ہی بڑا فضل ہے
اللہ جس کو چاہتا ہے حسب مصلحت تکوینی پنی رحمت کے ساتھ خاص کرلیتا ہی : 153: فضل و رحمت تو اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے وہ جسے چاہتا ہے اپنی مصلحت تکوینی کے مطابق عطا کردیتا ہے۔ سب کام اس کے قبضہ قدرت میں ہیں۔ وہی داتا ہے اس کے سوا کوئی داتا نہیں جسے چاہتا ہے اپنے قانون کے مطابق ایمان و عمل اور علم و فضل کی دولت سے مالامال کردیتا ہے اور جسے چاہتا ہے اپنے قانون کے مطابق راہ حق سے اندھا اور کلمہ اسلام سے بہرا اور صحیح سمجھ سے محروم کردیتا ہے۔ اس کے سب کام اپنے قانون کے مطابق ہوتے ہیں جو کبھی بھی حکمت سے خالی نہیں ہوتے وہ وسعت علم رکھتا ہے اور اس کے مقابلہ میں کوئی بھی علم نہیں رکھتا۔ وہ جسے چاہے اپنی رحمت سے خاص کر دے اس نے ہرم کام کے لیے ایک قانون مقرر کردیا ہے اس کا فضل و کرم سب پر بھاری ہے۔ اے مسلمانو ! اس خالق حقیقی نے بیحد و بےپایاں انعامات تم پر کیے اور سارے انعامات سے بڑا انعام اس نے تم پر یہ کہا کہ تمہارے نبی محمد رسول اللہ ﷺ کو تمام انبیاء کرام (علیہم السلام) پر فضیلت دی اور ہر لحاظ سے کامل اور ہر حیثیت سے مکمل شریعت اس نے تم کو دی اور فائدہ حاصل کرنے کا اختیار بھی تم کو دے دیا۔
Top