Urwatul-Wusqaa - Az-Zukhruf : 72
وَ تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِیْۤ اُوْرِثْتُمُوْهَا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
وَتِلْكَ الْجَنَّةُ : ور یہ جنت الَّتِيْٓ اُوْرِثْتُمُوْهَا : وہ جو تم وارث بنائے گئے ہو اس کے بِمَا كُنْتُمْ : بوجہ اس کے جو تھے تم تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے
اور یہی وہ جنت ہے جس کے اب تم اپنے اعمال کے صلہ میں وارث بنا دیئے گئے
یہ جنت اہل جنت کو فقط انعام کے طور پر نہیں بلکہ بطور حق دی جائے گی 72 ؎ مستعارلی ہوئی چیز سے بھی انسان فائدہ حاصل کرتا ہے اور انعام واکرام میں ملی ہوئی چیز سے بھی اور اس سے بھی جو انسان کی اپنی ملکیت ہوتی ہے لیکن اس بات کو ہر انسان اچھی طرح سمجھتا ہے کہ جو چیز ذاتی ملکیت میں آجاتی ہے اس میں ایک طرح سے وہ کسی کا احسان نہیں سمجھتا بلکہ بطور حق اس کو استعمال کرتا ہے۔ زیر نظر آیت میں ایمان والوں کو دئیے گئے ہو اور تم کو اس میں رہنے اور اس کی ساری چیزوں کے استعمال کرنے کا مکمل طور پر حق ہے لہٰذا تم اس کو بطور حق استعمال کرو اور یہ نہ سمجھو کہ یہ مستعار ہے اور کسی وقت بھی تم سے واپس لی جاسکتی ہے بلکہ اس بات پر عزم وجزم رکھو کہ اب یہ حصہ جو تم کو دیا گیا ہے یہ تمہاری ملکیت ہے اور تم ہمیشہ اس کو اپنی مرضی کے مطابق استعمال کرتے رہو نہ تمہاری زندگی ختم ہوگی اور نہ دی گئی چیز تم سے واپس لی جائے گی۔
Top