Madarik-ut-Tanzil - Az-Zukhruf : 74
اِنَّ الْمُجْرِمِیْنَ فِیْ عَذَابِ جَهَنَّمَ خٰلِدُوْنَۚۖ
اِنَّ الْمُجْرِمِيْنَ : بیشک مجرم لوگ فِيْ عَذَابِ جَهَنَّمَ : جہنم کے عذاب میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہنے والے ہیں
بلاشبہ مجرم دوزخ کے عذاب میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے
مجرم دوزخ میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے داخل کیے جائیں گے 74 ؎ اوپر اہل ایمان ویقین کی بات ہورہی تھی کہ ان کو کیا کیا پیش کیا جائے گا اور کس طرح ان کو وافر رزق دیا جائے گا اور کیا کیا نعمتیں ان کو عطا کی جائیں گی اب مجرمین کا ذکر کیا جارہا ہے کہ وہ دوزخ کے عذاب میں پابند کیے جائیں گے اور وہاں سے جب وہ نکلنا چاہیں گے تو ان کے نکلنے کی کوئی صورت نہیں ہوگی کیونکہ جس طرح اہل جنت کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جنت میں رہنا ہے اسی طرح بعض اہل دوزخ کو بھی ہمیشہ ہمیشہ دوزخ ہی میں رہنا ہے اور ان کو اس سے چھٹکارا حاصل نہیں ہوگا۔ ظاہر ہے کہ دوزخ میں جانے کے لیے نہ تو کوئی تیار ہے اور نہ ہی کوئی امید رکھتا ہے کوئی اس کے باوجود کثرت سے لوگ اس میں جائیں گے اور بلاشبہ ناامیدی ان کے حصے میں آئے گی اور وہ کبھی اس سے رہائی حاصل نہیں کرسکیں گے۔
Top