Urwatul-Wusqaa - Al-Qalam : 16
سَنَسِمُهٗ عَلَى الْخُرْطُوْمِ
سَنَسِمُهٗ : عنقریب ہم داغ دیں گے اس کو۔ داغ لگائیں گے اس کو عَلَي : اوپر الْخُرْطُوْمِ : ناک کے
ہم عنقریب اس کی ناک پر داغ لگا دیں گے
ہم عنقریب اس طرح کے سارے لوگوں کی ناکوں کو داغ دیں گے 16 ؎ فرمایا یہ لوگ اس طرح کی باتیں کیوں بناتے ہیں اور غریبوں کو دیکھ کر کیوں ناک بھوں چڑھانے لگتے ہیں اور اللہ کے بندوں سے یہ لوگ کیوں نفرت کرتے ہیں ؟ اس لئے کہ یہ ان کی ناک کا مسئلہ ہے کہ ان کی ناک دوسرے لوگوں سے بہت اونچی ہے۔ یہ جو کچھ کرتے ہیں محض ناک کی خاطر ہے اور یہ بطور محاورہ و استعارہ ہے کہ جب ان کی ناک اتنی اونچی ہے تو ان کو اچھی طرح سمجھ لینا چاہئے کہ ہمارے دین ، ہمارے رسول اور ہماری کتاب سے جس نے ناک بھوں چڑھایا پھر ہم اس کی ناک کو ضرور داغیں گے کیونکہ اس ہاتھی کی سونڈ والے نے ناک بھوں کیوں چڑھایا اور کس لئے چڑھایا۔ آخر اللہ کے دین ، اللہ کے رسول اور اللہ کی کتاب میں اس نے کونسی ایسی بات دیکھی جس کے مقابلہ میں اس ایرے غیرے اور نتھو خیرے نے اپنی عزت و ناموس اور نام و نمود کے خلاف پایا۔ اس کی ناک ان چیزوں کے مقابلے میں کیسے بلند ہوگئی اگر انہوں نے اپنی ناک کا مسئلہ بنا لیا ہے تو ہم کو ایسے لوگوں کی ناکیں داغنے میں کتنی دیر لگتی ہے کیا انہوں نے بڑی بڑی ناکوں والوں کی داستانیں کبھی نہیں سنیں کہ ان کے ساتھ کیا کیا گیا اور ان کے نکوڑوں پر ہم نے کس طرح ضربیں لگائیں۔
Top