Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 119
فَغُلِبُوْا هُنَالِكَ وَ انْقَلَبُوْا صٰغِرِیْنَۚ
فَغُلِبُوْا : پس مغلوب ہوگئے هُنَالِكَ : وہیں وَانْقَلَبُوْا : اور لوٹے صٰغِرِيْنَ : ذلیل
فرعون اور اس کے درباریوں کو مغلوب ہونا پڑا اور وہ الٹے ذلیل ہوئے
فرعون اور اس کے درباری مغلوب اور ذلیل ہو کر وہاں سے نکلے : 130: فرعون اور اس کی قوم خصوصاََ وہ درباری سردار جنہوں نے فرعون کو اس طرح کے مناظرہ کا مشورہ دیا تھا نے جب یہ ہوش و ربا منظر دیکھا ہوگا تو ان پر کیا گزری ہوگی ؟ شکست اور اتنی رسواکن شکست اور وہ بھی مجمع عام میں۔ فرط ندامت سے وہ پانی پانی ہوگئے ہوں گے۔ اب انہیں اس بات میں کوئی شبہ نہ رہا تھا کہ موسیٰ اور ہارون (علیہما السلام) اللہ تعالیٰ کے نبی و رسول (علیہ السلام) ہیں ؟ لیکن ان کی سیاسی اغراض اور مالی مصلحتوں نے ان کو ایمان لانے سے روک رکھا اور وہ اس کے لئے تیار نہ ہوئے اور موسیٰ (علیہ السلام) پر اس طرح کے الزام دینے شروع کر دئیے جو اس مناظرہ سے پہلے دے رہے تھے۔ آ دمی ڈھیٹ ہو تو شرم نام کی کوئی چیز اس کو دکھائی نہیں دیتی ۔ بہر حال فرعون کی یہ سیاسی چال بری طرح ناکام ہوئی کیونکہ فرعون جو کچھ چاہتا تھا اس کا نتیجہ بالکل الٹ نکلا۔ فرعون نے ملک کے سب سے بڑے مرکزی میلے میں یہ مقابلہ اس امید پر کرایا تھا کہ جب مصر کے ہر گوشے سے آئے ہوئے لوگ اپنی آنکھوں سے دیکھ جائیں گے کہ لاٹھی سے سانپ بنا دینا موسیٰ کا کوئی نرالا کمال نہیں ہے ہر جادوگر یہ کرتب دکھا سکتا ہے تو موسیٰ (علیہ السلام) کی ہوا اکھٹرجائے گی۔ لیکن اس کی یہ تدبیر اس پر الٹ پڑی اور قریہ قریہ سے آئے ہوئے لوگوں کے سامنے جا دوگروں نے بالاتفاق اس بات کی تصدیق کردی کہ موسیٰ (علیہ السلام) جو کچھ پیش کر رہے ہیں یہ ان کے کسی فن کی چیز نہیں بلکہ یہ عین حقیقت ہے جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے القا کی گئی ہے کسی انسان کی اختراعی چیز نہیں اور اللہ کی طرف سے کوئی دلیل سوائے رسول (علیہ السلام) کے ممکن نہیں۔
Top