Tafseer-e-Usmani - Ibrahim : 8
وَ قَالَ مُوْسٰۤى اِنْ تَكْفُرُوْۤا اَنْتُمْ وَ مَنْ فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا١ۙ فَاِنَّ اللّٰهَ لَغَنِیٌّ حَمِیْدٌ
وَقَالَ : اور کہا مُوْسٰٓى : موسیٰ اِنْ : اگر تَكْفُرُوْٓا : ناشکری کروگے اَنْتُمْ : تم وَمَنْ : اور جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں جَمِيْعًا : سب فَاِنَّ اللّٰهَ : تو بیشک اللہ لَغَنِيٌّ : بےنیاز حَمِيْدٌ : سب خوبیوں والا
اور کہا موسیٰ نے اگر کفر کرو گے تم اور جو لوگ زمین میں ہیں سارے تو اللہ بےپروا ہے سب خوبیوں والاف 6 
6  یعنی کفران نعمت کا ضرر تم ہی کو پہنچے گا۔ خدا کا کچھ نہیں بگڑتا اسے تمہارے شکریوں کی کیا حاجت ہے۔ کوئی شکر ادا کرے یا نہ کرے، بہرحال اس کے حمید و محمود ہونے میں کچھ کمی نہیں آتی۔ صحیح مسلم میں حدیث قدسی ہے جس میں حق تعالیٰ نے فرمایا " اے میرے بندو ! اگر تمہارے اگلے پچھلے، جن و انس سب کے سب ایک اعلیٰ درجہ کے متقی شخص کے نمونہ پر ہوجائیں تو اس سے میرے ملک میں کچھ بڑھ نہیں جاتا۔ اور اگر سب اگلے پچھلے جن و انس مل کے بفرض محال ایک بدترین انسان جیسے ہوجائیں (العیاذ باللہ) تو اس سے میرے ملک میں ذرہ برابر کمی نہیں ہوتی "۔
Top