Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (5045 - 5119)
Select Hadith
5045
5046
5047
5048
5049
5050
5051
5052
5053
5054
5055
5056
5057
5058
5059
5060
5061
5062
5063
5064
5065
5066
5067
5068
5069
5070
5071
5072
5073
5074
5075
5076
5077
5078
5079
5080
5081
5082
5083
5084
5085
5086
5087
5088
5089
5090
5091
5092
5093
5094
5095
5096
5097
5098
5099
5100
5101
5102
5103
5104
5105
5106
5107
5108
5109
5110
5111
5112
5113
5114
5115
5116
5117
5118
5119
مشکوٰۃ المصابیح - دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان - حدیث نمبر 4563
وعن الطفيل بن أبي بن كعب أنه كان يأتي ابن عمر فيغدو معه إلى السوق . قال فإذا غدونا إلى السوق لم يمر عبد الله بن عمر على سقاط ولا على صاحب بيعة ولا مسكين ولا أحد إلا سلم عليه . قال الطفيل فجئت عبد الله بن عمر يوما فاستتبعني إلى السوق فقلت له وما تصنع في السوق وأنت لا تقف على البيع ولا تسأل عن السلع وتسوم بها ولا تجلس في مجالس السوق فاجلس بنا ههنا نتحدث . قال فقال عبد الله بن عمر يا أبا بطن قال وكان الطفيل ذا بطن إنما نغدو من أجل السلام نسلم على من لقيناه . رواه مالك والبيهقي في شعب الإيمان .
سلام کی فضیلت
اور حضرت طفیل بن ابی ابن کعب سے روایت ہے کہ وہ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کی خدمت میں حاضر ہوتے تھے اور پھر صبح کے وقت ان کے ساتھ بازار جایا کرتے تھے۔ حضرت طفیل کہتے ہیں کہ جب ہم صبح کے وقت بازار میں جاتے تو حضرت عبداللہ بن عمر ؓ جس بساطی جس بیچنے والے جس مسکین اور جس کسی شخص کے پاس سے بھی گزرتے اس کو سلام کرتے حضرت طفیل کہتے ہیں کہ ایک دن معمول کے مطابق میں حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کے پاس آیا اور وہ مجھ کو اپنے ہمراہ بازار لے جانے لگے تو میں نے ان سے کہا کہ آپ بازار جا کر کیا کریں گے آپ نہ تو کسی خریدو فروخت کی جگہ ٹھہرتے ہیں اور نہ کسی بیچی جانے والی چیز کے بارے میں دریافت کرتے ہیں۔ نہ تو مول تول اور کوئی سودا کرتے ہیں اور نہ بازار کی کسی مجلس میں شریک ہوتے ہیں لہذا بازار جانے سے اچھا تو یہی ہے کہ آپ ہمارے ساتھ یہیں بیٹھتے تاکہ کچھ باتیں ہی کریں حضرت طفیل کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ ؓ نے یہ سن کر مجھ سے کہا کہ اے بڑے پیٹ والے راوی کا بیان ہے کہ طفیل کا پیٹ بڑا تھا کہ کیا تم سمجھتے ہو کہ ہم خریدو فروخت کرنے یا کسی اور غرض سے بازار جایا کرتے ہیں نہیں بلکہ ہم صرف سلام کرنے کی غرض سے جاتے ہیں اور ہر اس شخص کو سلام کرتے ہیں جو ہم کو ملتا ہے اور اس طرح ہم بازار جا کر ثواب حاصل کرتے ہیں۔ (مالک، بہیقی)
Top