Aasan Quran - An-Nisaa : 129
وَ لَنْ تَسْتَطِیْعُوْۤا اَنْ تَعْدِلُوْا بَیْنَ النِّسَآءِ وَ لَوْ حَرَصْتُمْ فَلَا تَمِیْلُوْا كُلَّ الْمَیْلِ فَتَذَرُوْهَا كَالْمُعَلَّقَةِ١ؕ وَ اِنْ تُصْلِحُوْا وَ تَتَّقُوْا فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا
وَلَنْ : اور ہرگز نہ تَسْتَطِيْعُوْٓا : کرسکو گے اَنْ : کہ تَعْدِلُوْا : برابری رکھو بَيْنَ النِّسَآءِ : عورتوں کے درمیان وَلَوْ : اگرچہ حَرَصْتُمْ : بہتیرا چاہو فَلَا تَمِيْلُوْا : پس نہ جھک پڑو كُلَّ الْمَيْلِ : بلکل جھک جانا فَتَذَرُوْھَا : کہ ایک کو ڈال رکھو كَالْمُعَلَّقَةِ : جیسے لٹکتی ہوئی وَاِنْ : اور اگر تُصْلِحُوْا : اصلاح کرتے رہو وَتَتَّقُوْا : اور پرہیزگاری کرو فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ كَانَ : ہے غَفُوْرًا : بخشنے والا رَّحِيْمًا : مہربان
اور عورتوں کے درمیان مکمل برابری رکھتا تو تمہارے بس میں نہیں، چاہے تم ایسا چاہتے بھی ہو۔ (78) البتہ کسی ایک طرف پورے پورے نہ جھک جاؤ کہ دوسری کو ایسا بنا کر چھوڑ دو جیسے کوئی بیچ میں لٹکی ہوئی چیز اور اگر تم اصلاح اور تقوی سے کام لو گے تو یقین رکھو کہ اللہ بہت بخشنے والا، بڑا مہربان ہے۔
78: یعنی یہ بات انسان کے اختیار سے باہر ہے کہ وہ قلبی محبت اور لگاؤ میں بیویوں کے درمیان پوری پوری برابری کرے ؛ کیونکہ دل کا جھکاؤ انسان کے بس میں نہیں ہوتا ؛ لہذا اگر ایک بیوی سے دلی محبت دوسری کے مقابلے میں زیادہ ہو تو اس پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے پکڑ نہیں ہے ؛ البتہ عملی سلوک میں برابری کرنا ضروری ہے، یعنی جتنی راتیں ایک کہ پاس گزارے اتنی ہی دوسری کے پاس گزارے، جتنا خرچ ایک کو دے اتنا ہی دوسری کو دے، نیز ظاہری توجہ میں بھی ایسا نہ کرے جس سے کسی بیوی کی دل شکنی ہو اور وہ یہ محسوس کرنے لگے کہ وہ بیچ میں لٹکی ہوئی ہے۔
Top