Tibyan-ul-Quran - An-Nisaa : 80
وَ كَاَیِّنْ مِّنْ قَرْیَةٍ عَتَتْ عَنْ اَمْرِ رَبِّهَا وَ رُسُلِهٖ فَحَاسَبْنٰهَا حِسَابًا شَدِیْدًا١ۙ وَّ عَذَّبْنٰهَا عَذَابًا نُّكْرًا   ۧ
وَكَاَيِّنْ : اور کتنی ہی مِّنْ قَرْيَةٍ : بستیوں میں سے عَتَتْ : انہوں نے سرکشی کی عَنْ اَمْرِ رَبِّهَا : اپنے رب کے حکم سے وَرُسُلِهٖ : اور اس کے رسولوں سے فَحَاسَبْنٰهَا : تو حساب لیا ہم نے اس سے حِسَابًا : حساب شَدِيْدًا : سخت وَّعَذَّبْنٰهَا : اور عذاب دیا ہم نے اس کو عَذَابًا نُّكْرًا : عذاب سخت
تمہارا قرض دار تنگ دست ہو، تو ہاتھ کھلنے تک اُسے مہلت دو، اور جو صدقہ کر دو، تو یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے، اگر تم سمجھو
[وَاِنْ : اور اگر ] [کَانَ : وہ ہو ] [ذُوْ عُسْرَۃٍ : تنگی والا ] [فَنَظِرَۃٌ : تو مہلت ہے ] [اِلٰی مَیْسَرَۃٍ : کشادگی تک ] [وَاَنْ : اور یہ کہ ] [تَصَدَّقُوْا : تم لوگ اپنا حق چھوڑ دو ] [خَیْرٌ : (تو یہ) زیادہ بہتر ہے ] [لَّــکُمْ : تمہارے لیے ] [اِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ : اگر تم لوگ جانتے ہو ] ترکیب : ” اِنْ “ حرفِ شرط ” کَانَ ذُوْ عُسْرَۃٍ “ شرط اور ” فَنَظِرَۃٌ اِلٰی مَیْسَرَۃٍ “ جوابِ شرط ہے۔ اس میں ” کَانَ “ تامّہ ہے اور ” ذُوْ عُسْرَۃٍ “ اس کا فاعل ہے ‘ اس لیے ” ذُوْ “ مرفوع ہے۔ ” خَیْرٌ“ افعل التفضیل ہے اور خبر ہے۔ اس کا مبتدأ” فَھُوَ “ محذوف ‘ ہے۔
Top