Tafseer-e-Baghwi - Al-Ankaboot : 49
بَلْ هُوَ اٰیٰتٌۢ بَیِّنٰتٌ فِیْ صُدُوْرِ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ١ؕ وَ مَا یَجْحَدُ بِاٰیٰتِنَاۤ اِلَّا الظّٰلِمُوْنَ
بَلْ هُوَ : بلکہ وہ (یہ) اٰيٰتٌۢ بَيِّنٰتٌ : واضح آیتیں فِيْ صُدُوْرِ : سینوں میں الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہیں اُوْتُوا الْعِلْمَ ۭ : علم دیا گیا وَمَا يَجْحَدُ : اور نہیں انکار کرتے بِاٰيٰتِنَآ : ہماری آیتوں کا اِلَّا : مگر (صرف) الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع)
بلکہ یہ روشن آیتیں ہیں جن لوگوں کو علم دیا گیا ہے ان کے سینوں میں (محفوظ) ہیں ہماری آیتوں سے وہی لوگ انکار کرتے ہیں جو بےانصاف ہیں
49۔ بل ھو ایات بینات، ،، حسن کا قول ہے کہ اس سے مراد آیات بینات ہیں۔ فی صدور الذین اوتوالعلم، ، مومنین جنہوں نے قرآن کو اٹھایا ، ابن عباس کا بیان ہے کہ ، بل ھو، یعنی محمد ﷺ کی ذات اور الذین اوتوالعلم، سے مراد ہیں اہل کتاب یعنی رسول اللہ کی شخصیت انہی واضح علامات کی حامل ہے، جو اہل کتاب کے سینوں میں محفوظ ہیں یعنی رسول اللہ کے جو اوصاف انکی کتابوں میں مذکور ہٰں اور اہل کتاب ان سے واقف ہیں اور وہ اوصاف رسول اللہ کی شخصیت میں موجود ہیں۔ ومایجحد بایاتنا الاالظالمون۔
Top