Tafseer-e-Baghwi - Yaseen : 62
وَ لَقَدْ اَضَلَّ مِنْكُمْ جِبِلًّا كَثِیْرًا١ؕ اَفَلَمْ تَكُوْنُوْا تَعْقِلُوْنَ
وَلَقَدْ اَضَلَّ : اور تحقیق گمراہ کردیا مِنْكُمْ : تم میں سے جِبِلًّا : مخلوق كَثِيْرًا ۭ : بہت سی اَفَلَمْ تَكُوْنُوْا تَعْقِلُوْنَ : سو کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے ؟
اور اس نے تم میں بہت سی خلقت کو گمراہ کردیا تھا تو کیا تم سمجھتے نہیں تھے ؟
62 ولقد اضل منکم جبلا کثیرا، اہل مدینہ اور عاصم کے نزدیک جیم اور باء کے کسرہ کے ساتھ اور لام کی تشدید کے ساتھ اور یعقوب نے ، جبلا، پڑھا ہے۔ عامر اور ابوعمرو نے جیم کے ضمہ کے ساتھ پڑھا ہے باء ساکنہ کے ساتھ اور دوسرے قراء جیم اور باء کے ضمہ کیساتھ اور لام بغیر تشدید کے۔ یہ تمام لغات درست ہیں۔ اس کا معنی ہے مخلوق یا جماعت جن کو پوری سمجھ اور کامل دانش حاصل ہے۔ ، افلم تکونواتعقلون، کہ تمہارے پاس امم سابقہ شیاطین کی اطاعت کی بناء پر وہ ہلاک نہیں ہوئی اور ان کے لیے کہا گیا کہ وہ آگ کے کتنے ہی قریب ہوگئے۔
Top