Mualim-ul-Irfan - Al-Kahf : 60
وَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمُ الْاٰیٰتِ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
وَيُبَيِّنُ : اور بیان کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ لَكُمُ : تمہارے لیے الْاٰيٰتِ : آیتیں (احکام) وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : بڑا جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
اور اللہ کھول کر بیان فرماتا ہے تمہارے لیے اپنے احکام و فرامین اور اللہ سب کچھ جانتا بڑا ہی حکمت والا ہے۔
29 اللہ تعالیٰ کے احکام و ارشادات کا بدیل ممکن نہیں : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ بڑا ہی علم والا نہایت ہی حکمت والا ہے۔ وہ جو بھی کچھ کہتا فرماتا ہے وہ کمال علم وحکمت پر مبنی ہوتا ہے۔ پس اسی کے احکام اور فرامین و ارشادات ایسے ہیں جو کہ سراسر خیر اور حقیقی کامیابی کے کفیل وضامن ہیں۔ کیونکہ وہ کامل علم اور عین حکمت پر مبنی ہیں اور ان سے انسان کی بہتری و بھلائی اور دارین کی سعادت و سرخروئی ہی مطلوب و مقصود ہے۔ ان کے واضع اور مقنن کے یہاں نہ کسی ذاتی خواہش و مقصد کا کوئی شائبہ و امکان ہوسکتا ہے اور نہ کسی سے کسی ذاتی پرخاش و رنجش کا کوئی سوال پیدا ہوسکتا ہے کہ وہ ذات اقدس و اعلیٰ اس طرح کے ہر شائبہ سے پاک اور برتر وبالا ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ اور یہ شان اس وحدہ لاشریک کے احکام و قوانین کے سوا اور کسی بھی و ضعی اور انسانی ساختہ پرداختہ قانون کے لئے ممکن نہیں۔ سو جس طرح حضرت حق ۔ جل مجدہ ۔ کی ذات اقدس و اعلیٰ بےمثل و بےمثال ہے اسی طرح اس کے احکام و قوانین بھی بےمثل اور بےمثال ہیں ۔ جَلَّ جَلَالُہ وَعَمَّ نَوَالُہ وَتبََارَکَ اسْمُہ وَتَعَالٰی جدہ ۔ پس اس کے احکام اور فرامین و ارشادت کو تم لوگ صدق دل سے اپناؤ اور ان کو حرزجان بناؤ کہ اسی میں تمہارا بھلا ہے دنیا کی اس عارضی زندگی میں اور آخرت کے اس حقیقی اور ابدی جہاں میں بھی ۔ وباللہ التوفیق ۔ اور اس کے احکام وارشادات کا کوئی بدیل و متبادل نہ ممکن ہے نہ ہوسکتا ہے۔
Top