Madarik-ut-Tanzil - Al-Kahf : 68
وَ كَیْفَ تَصْبِرُ عَلٰى مَا لَمْ تُحِطْ بِهٖ خُبْرًا
وَكَيْفَ : اور کیسے تَصْبِرُ : تو صبر کرے گا عَلٰي : اس پر مَا : جو لَمْ تُحِطْ بِهٖ : تونے احاطہ نہیں کیا اس کا خُبْرًا : واقفیت سے
اور جس بات کی تمہیں خبر ہی نہیں اس پر صبر کر بھی کیونکر سکتے ہو ؟
جس چیز کا علم نہ ہو اس پر جمائو نہیں : 68: وَکَیْفَ تَصْبِرُ عَلٰی مَا لَمْ تُحِطْ بِہٖ خُبْرًا (اور کس طرح آپ صبر کرسکتے ہیں اس بات پر جس کا آپ کو پورا علم نہ ہو) ۔ خبرًا تمیز ہے اور صبر کی استطاعت کی نفی کو مؤکد کر رہی ہے۔ اور اس سے یہ بات نکلتی ہے کہ وہ بعض ایسے کاموں کے ذمہ دار ہیں جو بظاہر ممنوع اور برے ہیں اور نیک آدمی ان ممنوعہ کاموں کو دیکھ کر خاموش نہیں رہ سکتا چہ جائیکہ ایک پیغمبر ان کو دیکھ کر خاموش رہے۔
Top