Al-Qurtubi - Al-Ankaboot : 9
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُدْخِلَنَّهُمْ فِی الصّٰلِحِیْنَ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ اٰمَنُوْا : وہ ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : اچھے لَنُدْخِلَنَّهُمْ : ہم ضرور انہیں داخل کریں گے فِي الصّٰلِحِيْنَ : نیک بندوں میں
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے انکو ہم نیک لوگوں میں داخل کریں گے
یہ آیت منافقین کے حق میں نازل ہوئی جو کہتے تھے : ہم اللہ تعالیٰ پر ایمان لائے۔ فتنہ سے مراد اذیت ہے۔ لعذاب اللہ جس طرح آخرت میں اللہ تعالیٰ کا عذاب ہے۔ تو وہ اس پر ایمان لانے سے مرتد ہوگئے ایک قول یہ کیا گیا ہے : وہ اس سے یوں جزع فزع کرتا ہے جس طرح وہ اللہ تعالیٰ کے عذاب سے جزع فزع کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر اذیت پر صبر نہیں کرتا۔ اگر تیرے رب کی جانب سے مومنوں کو مدد پہنچے گی تو یہ مرتد کہیں گے : ہم تمہارے ساتھ ہیں جبکہ وہ جھوٹے ہیں تو اللہ تعالیٰ نے انہیں فرمایا : یعنی اللہ تعالیٰ ان کی نسبت ان کے سینے میں جو کچھ ہے اس کو خوب جانتا ہے۔ مجاہد نے کہا : ایسے لوگوں کے بارے میں آیت نازل ہوئی جو اپنی زبانوں سے ایمان رکھتے ہیں جب اللہ تعالیٰ کی جانب سے انہیں کوئی آزمائش یا ان کی ذاتوں میں کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو فتنہ میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ (1) ۔ ضحاک نے کہا : یہ آیت مکہ مکرمہ میں موجود منافقوں کے بارے میں نازل ہوئی۔ وہ ایمان لاتے اور جب انہیں اذیت دی جاتی تو شرک کی طرف لوٹ جاتے۔ عکرمہ نے کہا : کچھ لوگ تھے جو اسلام لے آئے تھے، مشرکوں نے انہیں مجبور کیا کہ وہ ان کے ساتھ بدر کی طرف نکلیں تو ان میں سے بعض قتل ہوگئے اللہ تعالیٰ نے اس آیت کو نازل فرمایا : (النحل 28) تو مدینہ طیبہ کے مسلمانوں نے مکہ مکرمہ میں موجود مسلمانوں کی طرف خط لکھا وہ نکلے تو پیچھے سے مشرکوں نے انہیں آ لیا تو بعض آزمائش میں مبتلا ہوگئے تو یہ آیت ان کے بارے میں نازل ہوئی (2) ۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : یہ آیت عیاش بن ابی ربیعہ کے حق میں نازل ہوئی وہ مسلمان ہوا ہجرت کی پھر اسے اذیت دی گئی اور اسے مارا گیا تو وہ مرتد ہوگیا۔ اسے ابو جہل اور حرث نے تکلیفیں دیں یہ دونوں ماں کی جانب سے اس کے بھائی تھے حضرت ابن عباس ؓ نے کہا : پھر وہ بعد میں طویل عرصہ تک زندہ رہا اور بہت اچھا مسلمان ثابت ہوا۔ قتادہ نے کہا : یہ ان لوگوں کے حق میں نازل ہوئی جن کو مشرکین نے مکہ مکرمہ کی طرف و اس کیا (3) ۔
Top