Madarik-ut-Tanzil - Yaseen : 28
وَ مَاۤ اَنْزَلْنَا عَلٰى قَوْمِهٖ مِنْۢ بَعْدِهٖ مِنْ جُنْدٍ مِّنَ السَّمَآءِ وَ مَا كُنَّا مُنْزِلِیْنَ
وَمَآ اَنْزَلْنَا : اور نہیں اتارا عَلٰي : پر قَوْمِهٖ : اس کی قوم مِنْۢ بَعْدِهٖ : اس کے بعد مِنْ جُنْدٍ : کوئی لشکر مِّنَ : سے السَّمَآءِ : آسمان وَمَا كُنَّا : اور نہ تھے ہم مُنْزِلِيْنَ : اتارنے والے
اور ہم نے اس کے بعد اس کی قوم پر کوئی لشکر نہیں اتارا اور نہ ہم اتارنے والے تھے ہی
قوم نجار کی ہلاکت : 28: وَمَآ اَنْزَلْنَاعَلٰی قَوْمِہٖ مِنْ 0 بَعْدِہٖ (اور ہم نے نہیں اتارا اس کی قوم پر اس کے بعد) ماؔ نافیہ ہے قوم سے حبیب نجار کی قوم مراد ہے۔ بعدہؔ سے مراد اس کے قتل یا رفع کے بعد۔ مِنْ جُنْدٍ مِّنَ السَّمَآئِ (آسمان سے کوئی لشکر) ان کو سزا دینے کیلئے وَمَا کُنَّا مُنْزِلِیْنَ (اور نہ ہم اتارنے والے تھے) نہ ہی ہماری حکمت کے لحاظ سے یہ درست تھا کہ حبیب نجار کی قوم کو ہلاک کرنے کیلئے آسمان سے لشکر اتاریں۔ اور اس کی وجہ یہ ہے اللہ تعالیٰ نے ہر قوم کی ہلاکت کا سلسلہ بعض وجوہ کی بناء پر مقتضائے حکمت جاری کر رکھا ہے۔ اور دوسری بعض کی بناء پر نہیں۔
Top