Tafseer-e-Baghwi - Al-Baqara : 56
وَ اِذْ قُلْتُمْ یٰمُوْسٰى لَنْ نُّؤْمِنَ لَكَ حَتّٰى نَرَى اللّٰهَ جَهْرَةً فَاَخَذَتْكُمُ الصّٰعِقَةُ وَ اَنْتُمْ تَنْظُرُوْنَ
وَاِذْ قُلْتُمْ : اور جب تم نے کہا يَا مُوْسَىٰ : اے موسٰی لَنْ : ہرگز نُؤْمِنَ : ہم نہ مانیں گے لَکَ : تجھے حَتَّىٰ : جب تک نَرَى اللہ : اللہ کو ہم دیکھ لیں جَهْرَةً : کھلم کھلا فَاَخَذَتْكُمُ : پھر تمہیں آلیا الصَّاعِقَةُ : بجلی کی کڑک وَاَنْتُمْ : اور تم تَنْظُرُوْنَ : دیکھ رہے تھے
پھر موت آجانے کے بعد ہم نے تم کو از سر نو زندہ کردیا تاکہ احسان مانو
56۔ (آیت)” ثم بعثناکم “ تم کو زندہ کیا اور بعث کسی شئی کو اپنی جگہ سے ابھارنا کہا جاتا ہے ، بعثت البعیر میں نے اونٹ کو اٹھایا ” وبعثت النائم “ اور میں نے سونے والے کو اٹھایا ، ابھارا ” فانبعث “ پس وہ اٹھا گیا (آیت)” من بعد موتکم “ حضرت قتادہ (رح) فرماتے ہیں ان کو اللہ تعالیٰ نے زندہ فرمایا تاکہ وہ اپنی بقیہ مدت عمر کو اور اپنے رزق کو پورا کریں ، اگر وہ اپنی مدت عمر پورا ہونے پر مرتے تو ان کو قیامت تک نہ اٹھایا جاتا ۔ (آیت)” لعلکم تشکرون “۔
Top