Madarik-ut-Tanzil - An-Nisaa : 80
وَ اِنْ كَانَ ذُوْ عُسْرَةٍ فَنَظِرَةٌ اِلٰى مَیْسَرَةٍ١ؕ وَ اَنْ تَصَدَّقُوْا خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
وَاِنْ : اور اگر كَانَ : ہو ذُوْ عُسْرَةٍ : تنگدست فَنَظِرَةٌ : تو مہلت اِلٰى : تک مَيْسَرَةٍ : کشادگی وَاَنْ : اور اگر تَصَدَّقُوْا : تم بخش دو خَيْرٌ : بہتر لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو تَعْلَمُوْنَ : جانتے
اور بہت سی بستیوں (کے رہنے والوں) نے اپنے پروردگار اور اس کے پیغمبروں کے احکام کی سرکشی کی تو ہم نے ان کو سخت حساب میں پکڑ لیا۔ اور ان پر (ایسا) عذاب نازل کیا جو نہ دیکھا تھا نہ سنا۔
سرکشی اور اس کے نتائج : 8 : وَکَاَیِّنْ مِّنْ قَرْیَۃٍ (بہت سی ایسی بستیاں ہیں) قریہ سے پہلے مضاف محذوف ہے۔ اے اہل قریۃ بستیوں والے عَتَتْ عَنْ اَمْرِ رَبِّھَا وَرُسُلِہٖ (جنہوں نے اپنے رب کے حکم اور اللہ تعالیٰ کے پیغمبروں سے سرتابی کی) یعنی انبیاء سے عنادو سرکشی کی بناء پر اعراض کیا۔ فَحَاسَبْنٰھَا حِسَابًا شَدِیْدًا (پس ہم نے ان کے اعمال کا سخت محاسبہ کیا) ان کا پیچھا کرکے اور پڑتال کر کے۔ وَّعَذَّبْنٰھَا عَذَابًا نُّکْرًا (اور ہم نے ان کو بڑی بھاری سخت سزا دی) قراءت : مدنی اور ابوبکر نے نُکْرًا پڑھا ہے۔ بہت ہی اوپرا اور انوکھا۔
Top