Tafseer-e-Usmani - An-Noor : 18
وَ یُبَیِّنُ اللّٰهُ لَكُمُ الْاٰیٰتِ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
وَيُبَيِّنُ : اور بیان کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ لَكُمُ : تمہارے لیے الْاٰيٰتِ : آیتیں (احکام) وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : بڑا جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
اور کھولتا ہے اللہ تمہارے واسطے پتے کی باتیں اور اللہ سب جانتا ہے حکمت والا ہے5
5 یعنی پتہ اس کا کہ یہ طوفان اٹھایا کس نے۔ معلوم ہوا کہ منافقین نے جو ہمیشہ چھپے دشمن تھے۔ اگلی آیت میں پتہ بتلا دیا۔ (کذافی الموضح) عموماً مفسرین نے آیات سے مراد احکام، نصائح، حدود اور قبول توبہ وغیرہ کے مضامین لیے ہیں۔ اس وقت صفات علم و حکمت کے ذکر سے یہ غرض ہوگی کہ اللہ تعالیٰ تم میں سے مخلصین کی ندامت قلبی کا حال خوب جانتا ہے۔ اس لیے توبہ قبول کی اور چونکہ حکیم مطلق ہے اس لیے نہایت حکمت و دانائی کے ساتھ تمہاری سیاست کی گئی۔
Top