Tafseer-e-Mazhari - Adh-Dhaariyat : 40
فَاَخَذْنٰهُ وَ جُنُوْدَهٗ فَنَبَذْنٰهُمْ فِی الْیَمِّ وَ هُوَ مُلِیْمٌؕ
فَاَخَذْنٰهُ : تو پکڑ لیا ہم نے اس کو وَجُنُوْدَهٗ : اور اس کے لشکروں کو فَنَبَذْنٰهُمْ : تو پھینک دیا ہم نے ان کو فِي الْيَمِّ : سمندر میں وَهُوَ مُلِيْمٌ : اور وہ ملامت زدہ تھا
تو ہم نے اس کو اور اس کے لشکروں کو پکڑ لیا اور ان کو دریا میں پھینک دیا اور وہ کام ہی قابل ملامت کرتا تھا
فاخذنہ و جنودہ فنبذنھم فی الیم و ھو ملیم . تو ہم نے اس کو اور اس کے لشکر کو پکڑ کر دریا میں پھینک دیا اور اس نے کام ہی ملامت کا کیا تھا۔ فَنَبَذْنٰھُمْ فِی الْیَمِّ : یعنی ہم نے ان کو دریا میں پھینک کر غرق کردیا۔ وَھُوَ مُلِیْمٌ : یعنی کفر ‘ تکبر اور حق سے عداوت جیسے قابل ملامت افعال کا مرتکب تھا اور مستحق ملامت تھا۔ وفی عاد اذ ارسلنا علیھم الریح العقیم ما تذر من شی انت علیہ الا جعلتہ کالرمیم . اور عاد کے قصہ میں بھی عبرت ہے جب کہ ہم نے ان پر نامبارک آندھی بھیجی ‘ وہ جس چیز پر سے گزرتی تھی (اور اس چیز کو تباہ کرنے کا حکم ہوتا تھا) اس کو ریزہ ریزہ ‘ خاک کی طرح کر کے چھوڑتی تھی۔
Top