Al-Quran-al-Kareem - An-Najm : 15
عِنْدَهَا جَنَّةُ الْمَاْوٰىؕ
عِنْدَهَا : اس کے پاس جَنَّةُ الْمَاْوٰى : جنت الماویٰ ہے
اسی کے پاس ہمیشہ رہنے کی جنت ہے۔
(عندھا جنۃ الماوی :’ الماوی“”اوی یاوی اویاً“ (ض) ”البیت والی البیت“ سے مصدر میمی ہے، گھر میں قیام کرنا، رہائش رکھنا۔ یعنی وہ جنت جو متقی لوگوں کے قیام اور ہمیشہ رہنے کی جگہ ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ وہ جنت جس میں ایمان والوں کا دائمی قیام ہوگا آسمانوں کے اوپر سدرۃ المنتہی کے پاس ہے۔ ابو ذر غفاری ؓ سے مروی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو سدرۃ المنتہی کے بعد جنت میں لے جایا گیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا :(حتی انتھی بن الی سدرۃ المنتھی وغشیھا الو ان لا ادری ماھی ثم ادخلت الجنۃ فاذا فیھا حبایل اللولو، و اذا ترابھا المسک) (بخاری، الصلوۃ باب کیف فرضت الصلاۃ فی الاسرائ 1:339)”پھر مجھے سدرۃ المنتہی تک پہنچایا گیا اور اسے ایسے رنگوں نے ڈھانپا ہوا تھا کہ میں نہیں جانتا وہ کیا تھے۔ پھر مجھے جنت میں داخل کیا گیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ اس میں موتیوں کی لڑیاں ہیں اور اس کی مٹی کستوری ہے۔“
Top