Tafseer-e-Madani - An-Najm : 15
عِنْدَهَا جَنَّةُ الْمَاْوٰىؕ
عِنْدَهَا : اس کے پاس جَنَّةُ الْمَاْوٰى : جنت الماویٰ ہے
جس کے پاس جنت الماویٰ ہے
[ 17] سدرۃ المنتھیٰ کے مقام کی نشاندہی کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا اور سدرۃ المنتھیٰ کے مقام کی نشاندہی کے طور پر ارشاد فرمایا گیا کہ جس کے پاس جنت ماویٰ ۔ ماویٰ کے معنی ٹھکانا اور جائے قیام کے آتے ہیں اور یہ چونکہ مقام و ٹھکانا ہے فرشتوں اور اروح شہدا کا، اسلئے اس کو اس نام سے موسوم کیا گیا ہے، [ روح، خازن، صفوۃ، مراغی وغیرہ ] پھر اس جنت کے بارے میں حضرت حسن بصری (رح) وغیرہ حضرات کا کہنا ہے کہ یہ وہی جنت ہے کہ جو اہل ایمان وتقویٰ کو آخرت میں عطا فرمائی جائے گی، اور اسی سے انہوں نے یہ استدلال کیا ہے کہ اس آیت کریمہ میں اس جنت کا محل و قوع بیان فرما دیا گیا کہ وہ سدرۃ المنتھیٰ عالم ناسوت کی آخری حد پر ہے، اسی طرح جنت الماویٰ عالم لاہوت کے نقطہ آغاز پر ہے پس اس نشاندہی سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ حضور ﷺ کو حضرت جبریل امین (علیہ السلام) کا دوباہ مشاہدہ دونوں عالموں کے نقطہ اتصال پر ہوا۔ (علیہ السلام) ما تبقی ھذہ الاحرف والکلمات۔
Top