Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Anwar-ul-Bayan - Al-A'raaf : 188
قُلْ لَّاۤ اَمْلِكُ لِنَفْسِیْ نَفْعًا وَّ لَا ضَرًّا اِلَّا مَا شَآءَ اللّٰهُ١ؕ وَ لَوْ كُنْتُ اَعْلَمُ الْغَیْبَ لَا سْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَیْرِ١ۛۖۚ وَ مَا مَسَّنِیَ السُّوْٓءُ١ۛۚ اِنْ اَنَا اِلَّا نَذِیْرٌ وَّ بَشِیْرٌ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ۠ ۧ
قُلْ
: کہ دیں
لَّآ اَمْلِكُ
: میں مالک نہیں
لِنَفْسِيْ
: اپنی ذات کے لیے
نَفْعًا
: نفع
وَّ
: اور
لَا
: نہ
ضَرًّا
: نقصان
اِلَّا
: مگر
مَا
: جو
شَآءَ اللّٰهُ
: چاہے اللہ
وَلَوْ
: اور اگر
كُنْتُ
: میں ہوتا
اَعْلَمُ
: جانتا
الْغَيْبَ
: غیب
لَاسْتَكْثَرْتُ
: میں البتہ جمع کرلیتا
مِنَ
: سے
الْخَيْر
: بہت بھلائی
وَمَا مَسَّنِيَ
: اور نہ پہنچتی مجھے
السُّوْٓءُ
: کوئی برائی
اِنْ
: بس۔ فقط
اَنَا
: میں
اِلَّا
: مگر (صرف)
نَذِيْرٌ
: ڈرانے والا
وَّبَشِيْرٌ
: اور خوشخبری سنانے والا
لِّقَوْمٍ
: لوگوں کے لیے
يُّؤْمِنُوْنَ
: ایمان رکھتے ہیں
آپ فرما دیجیے کہ میں اپنی جان کے لیے کسی نفع اور ضرر کا مالک نہیں ہوں مگر اتنا ہی جتنا اللہ نے چاہا، اور اگر میں غیب کو جانتا ہوتا تو بہت سے منافع حاصل کرلیتا اور مجھے کوئی نا گوار چیز نہ پہنچتی، میں تو ان لوگوں کو صرف بشارت دینے والا اور ڈرانے والا ہوں جو ایمان رکھتے ہیں۔
آپ فرما دیجیے کہ میں اپنے لیے کسی نفع و ضرر کا مالک نہیں ہوں اور نہ غیب جانتا ہوں اس آیت میں اول تو نبی اکرم ﷺ کو خطاب فرما کر یہ ارشاد فرمایا کہ آپ لوگوں کو بتادیں کہ میں اپنے لیے ذرا بھی کسی نفع یا کسی ضرر کا مالک نہیں ہوں اللہ کی مشیت اور اس کی قضاء و قدر کے موافق ہی مجھے نفع و ضرر پہنچتا ہے۔ مجھے اپنے نفع اور ضرر کے بارے میں کوئی اختیار نہیں ہے۔ اس میں اللہ تعالیٰ نے آپ سے یہ اعلان کرا دیا تاکہ لوگ آپ کو اللہ کا بندہ سمجھیں اور یہ بھی یقین کریں کہ آپ کو جو نفع و نقصان پہنچتا ہے وہ صرف اللہ کی مشیت سے پہنچتا ہے نفع اور نقصان کے بارے میں آپ کو کوئی اختیار نہیں۔ بندوں کو اللہ تعالیٰ نے جو علم و فہم اور تدبیر، محنت اور کوشش کا اختیار دیا ہے جس کے ذریعہ کچھ فائدہ ہوجاتا ہے یا کسی ضرر سے بچ جاتے ہیں اس طرح کا اختیار رسول اللہ ﷺ کو بھی تھا ان تدابیر اور اسباب کے اختیار کرنے اور اعضاء وجوارح کو حرکت دینے سے جو کچھ نفع حاصل ہوجاتا ہے یا بعض مرتبہ کوئی نقصان پہنچ جاتا ہے تو یہ سب اللہ کی مشیت کے تابع ہے خود مختار نہیں ہے لفظ (اِلَّا مَا شَآء اللّٰہُ ) کی یہ تفسیر اس صورت میں ہے جبکہ استثناء متصل ہو۔ قال فی الروح اَیْ الا وَقْتَ مَشِیَّتہٖ سُبْحَانَہٗ بِاَنْ یَّمَکِنَّنِی مِنْ ذٰلِکَ فَاِنَّنِیْْْ حَیْنَءِذٍ اَمْلِکُہ بِمَشِیئتِہٖ ۔ اور اگر استثناء منقطع لیا جائے تو اس کا یہ معنی ہوگا کہ جو کچھ اللہ تعالیٰ کی مشیت ہے بس وہی ہوگا میرا اختیار کچھ بھی نہیں۔ (راجع روح المعانی ص 126 ج 9) (وَ لَوْ کُنْتُ اَعْلَمُ الْغَیْبَ لَاسْتَکْثَرْتُ مِنَ الْخَیْرِ وَ مَا مَسَّنِیَ السُّوْٓءُ ) (یعنی آپ یہ بھی فرما دیں کہ اگر میں غیب کو جانتا ہوتا تو بہت سی خیر جمع کرلیتا اور مجھے نا گوار چیز پیش نہ آتی) نفع یا ضرر پہنچنے سے پہلے ہی اگر علم ہوجائے کہ ان میں سے کوئی امر پیش آنے والا ہے تو پہلے ہی سے ایسی صورتیں اختیار کرلی جائیں کہ نفع زیادہ سے زیادہ ہو اور کثرت منافع کے موانع میں رکاوٹ ڈال دی جائے اور آنے والے ضرر کے دفعیہ کے لیے پوری کوشش کام میں لائی جائے لیکن حال یہ تھا کہ رسول اللہ ﷺ کو تکلیفیں پہنچ جاتی تھی جس کا پہلے سے علم نہ ہوتا تھا جس کے واقعات کتب حدیث میں موجود ہیں۔ (اِنْ اَنَا اِلَّا نَذِیْرٌ وَّ بَشِیْرٌ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ ) (یعنی آپ یہ بھی فرما دیجیے کہ میں تو بس ڈرانے والا اور بشارت دینے والا ہوں ان لوگوں کے لیے جو ایمان لاتے ہیں اور تصدیق کرتے ہیں) ۔ انذار وتبشیر کا کام امر شرعی ہے دنیا میں نفع و ضرر پہنچنے سے اس کا تعلق نہیں ہے اور تشریعی اوامرو نواہی اور تبلیغی احکام کا تعلق منصب نبوت سے ہے، جو شخص نبی اور رسول ہو اسے کوئی تکلیف نہ پہنچے یہ کوئی شرعی یا تکوینی قانون نہیں۔ رسول اللہ ﷺ کے لیے علم غیب کلی ثابت کرنے والوں کی تردید آیات بالا میں واضح طور پر تصریح ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو غیب کا علم نہیں تھا اور قیامت کا علم بھی نہ تھا کہ کب آئے گی اور سورة انعام میں بھی اس کی تصریح گزر چکی ہے وہاں فرمایا (قُلْ لَّآ اَقُوْلُ لَکُمْ عِنْدِیْ خَزَآءِنُ اللّٰہِ وَ لَآ اَعْلَمُ الْغَیْبَ وَ لَآ اَقُوْلُ لَکُمْ اِنِّیْ مَلَکٌ) (آپ فرما دیجیے کہ میں یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں غیب کو جانتا ہوں اور نہ میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں) اس میں شک نہیں کہ اللہ جل شانہٗ نے آپ کو علوم غیبیہ عطا فرمائے تھے اور آپ کو ساری مخلوق سے زیادہ علم عطا فرمایا لیکن یہ دعویٰ کرنا کہ رسول اللہ ﷺ تمام غیبوں کو جانتے تھے اور قیامت کب آئے گی اس کا بھی آپ کو علم تھا یہ دعویٰ باطل ہے اور قرآن و حدیث کی تصریحات کے خلاف ہے۔ ملا علی قاری (رح) الموضوعات الکبیر میں حافظ جلال الدین سیوطی سے نقل کرتے ہیں۔ و قد جاھر بالکذب بعض من یدعی فی زماننا العلم و ھو متشبع بما لم یعط ان رسول اللہ ﷺ کان یعلم متیٰ تقوم الساعۃ قیل لہ فقد قال فی حدیث جبرئیل ما المسؤل عنھا باعلم من السائل فحرفہ عن موضعہ و قال معناہ انا و انت تعلمھاو ھذا من اعظم الجھل و اقبح التحریف (الی ان قال) ثم قولہ، فی الحدیث ما المسؤل عنھا باعلم من السائل یعلم کل سائل و مسؤل عن الساعۃ ھذا شانھما و لکن ھؤلاء الغلاۃ عنھم ان علم رسول اللہ منطبق علی علم اللہ سواء بسواء فکل ما یعلمہ اللہ یعلم رسولہ واللہ تعالیٰ یقول : و ممن حولکم من الاعراب منافقون و من اھل المدینۃ مردوا علی النفاق لا نعلمھم نحن نعلمھم و ھذا فی براءۃ و ھی من اواخر ما نزل من القرآن ھذا و المنافقون جیرانہ فی المدینہ انتھی بحذف۔ ترجمہ : ہمارے زمانہ میں بعض ایسے لوگ جو عالم نہیں ہیں علم کا جھوٹا دعویٰ کرنے والے ہیں انہوں نے برملا یہ جھوٹی بات کہی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو قیامت کا وقت معلوم تھا ان سے کہا گیا کہ حدیث میں تو یوں ہے۔ ” ما المسؤل عنھا باعلم من السائل “۔ تو اس شخص نے اس کا معنی پلٹ دیا اور یہ مطلب بتادیا کہ میں اور تو دونوں قیامت کے وقت کو جانتے ہیں۔ یہ بہت بڑا جہل ہے اور بد ترین تحریف ہے حدیث ما المسؤل عنھا باعلم من السائل ہر سائل اور ہر مسؤل کو شامل ہے قیامت کے بارے میں جو بھی کوئی سائل ہوگا یا جس سے سوال کیا جائے سب کے بارے میں یہی بات ہے کہ وہ قیامت کے آنے کا وقت نہیں جانتے لیکن یہ غلو کرنے والے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کا علم پوری طرح اللہ تعالیٰ کے علم پر منطبق ہے ان کے نزدیک ہر وہ چیز جسے اللہ تعالیٰ جانتا ہے اس کا رسول بھی جانتا ہے ان لوگوں کی اس بات کی تردید سورة برأت کی آیت سے واضح طور پر ہو رہی ہے اور سورة برأت ان سورتوں میں سے ہے جو آخر میں نازل ہوئیں وہ آیت یہ ہے۔ (وَ مِمَّنْ حَوْلَکُمْ مِّنَ الْاَعْرَابِ مُنٰفِقُوْنَ وَ مِنْ اَھْلِ الْمَدِیْنَۃِ مَرَدُوْا عَلَی النِّفَاقِ لَا تَعْلَمُھُمْ نَحْنُ نَعْلَمُھُمْ ) یعنی تمہارے گردا گرد دیہاتیوں میں سے منافقین ہیں اور اہل مدینہ میں سے وہ لوگ ہیں جو نفاق میں خوب زیادہ آگے بڑھے ہوئے ہیں آپ انہیں نہیں جانتے، ہم انہیں جانتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ آپ انہیں نہیں جانتے ہم انہیں جانتے ہیں حالانکہ وہ آپ کے پڑوسی تھے۔ مدینہ منورہ کے رہنے والے تھے۔ آیت کی اس واضح تصریح کے بعد پھر بھی یوں کہنا کہ رسول کا علم اللہ تعالیٰ کے علم کے برابر ہے سراسر قرآن مجید کا انکار ہے۔ اسی لیے ملا علی قاری (رح) مذکورہ بالا عبارت کے بعد لکھتے ہیں : و من اعتقد تسویۃ علم اللہ و رسولہ یکفر اجماعاً کما لا یخفی یعنی جس نے یہ عقیدہ رکھا کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کا علم برابر ہے تو بالا جماع اسے کافر کہا جائے گا۔ آج کل ایک ایسی جماعت ہے جو یہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کا علم اللہ تعالیٰ کے علم کے برابر ہے صرف عطائی اور غیر عطائی کا فرق ہے یہ ان لوگوں کی گمراہی ہے۔ ملاعلی قاری (رح) الموضوعات الکبیر میں بعض ایسی آیات و احادیث درج کرنے کے بعد جن سے رسول اللہ ﷺ کے علم کلی کی نفی ہوتی ہے تحریر فرماتے ہیں : و لا ریب ان الحامل لھؤلاء علی ھذا الغلو اعتقادھم انہ یکفر عنھم سیئاتھم و یدخلھم الجنۃ و کلما غلو کانوا اقرب الیہ و اخص بہٖ فھم اعصی الناس لامرہ و اشلھم مخالفۃ السنتہ وھولاء فیھم شبہ ظاھر من النصاری غلو علی المسیح اعظم الغلو و خالفوا شرعہ و دینہ اعظم المخالفۃ و المقصود ان ھولاء یصدقون بالاحادیث المکذوبۃ الصریحۃ و یحرفون الاحادیث الصریحۃ واللہ ولی دینہ فیقیم من یقوم لہ بحق النصیحۃ۔ ترجمہ : اور اس میں کوئی شک نہیں کہ ان لوگوں کے اعتقاد میں جو غلو ہے اس کی وجہ سے یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ یہ غلو ان کے گناہ کو معاف کرا دے گا اور انہیں جنت میں داخل کرا دے گا اور جتنا بھی زیادہ غلو کریں گے آنحضرت ﷺ سے قریب تر ہونگے اور آپ کے مخصوصین میں شمار ہوں گے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ سب لوگوں سے بڑھ کر آپ کی نافرمانی کرنے والے ہیں اور آپ کی سنت کی مخالفت میں سب لوگوں سے زیادہ سخت ہیں اور ان لوگوں میں نصاریٰ سے مشابہت ہے جنہوں نے حضرت مسیح (علیہ السلام) کے بارے میں بہت زیادہ غلو کیا اور ان کے دین اور شریعت کے بارے میں بہت زیادہ مخالفت کی یہ لوگ صریح جھوٹی بنائی ہوئی حدیثوں کی تصدیق کرتے ہیں اور صحیح احادیث میں تحریف کرتے ہیں۔ اللہ اپنے دین کا ولی ہے وہ ایسے شخص کو مقرر فرماتا ہے جو خیر خواہی کے لیے قائم ہو۔ ا ھ بعض جاہل یوں کہہ دیتے ہیں کہ یہ بات تو ٹھیک ہے کہ آیات و احادیث سے یوں معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو ہر چیز کا علم نہیں دیا گیا ہے لیکن وفات سے تھوڑی دیر پہلے ہر چیز کا علم دے دیا گیا تھا۔ ان لوگوں کا یہ دعویٰ نہ صرف یہ کہ بےدلیل ہے بلکہ احادیث شریفہ کی تصریحات کے خلاف ہے۔ حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میں تمہیں پانی پلانے کے لیے پہلے سے حوض پر پہنچا ہوا ہوں گا جو میرے پاس سے گزرے گا پی لے گا اور جو پی لے گا کبھی پیاسا نہیں ہوگا۔ ضرور ایسا ہوگا کہ کچھ لوگ میرے پاس آئیں گے جنہیں میں پہچانتا ہوں گا اور وہ بھی مجھے پہچانتے ہوں گے پھر میرے اور ان کے درمیان آڑ لگا دی جائے گی میں کہوں گا کہ یہ میرے لوگ ہیں جواب میں کہا جائے گا کہ بلاشبہ آپ نہیں جانتے کہ انہوں نے آپ کے بعد کیا نئی باتیں نکالی تھیں اس پر میں کہوں گا کہ دور ہوں دور ہوں جنہوں نے میرے بعد ادل بدل کردیا (اس ادل بدل کرنے میں یہ بھی ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے علم کو اللہ تعالیٰ کے علم کے برابر قرار دے دیا) ۔ (مشکوٰۃ المصابیح ص 488 از بخاری و مسلم) نیز شفاعت کے بیان میں ہے کہ آپ نے فرمایا کہ میں سجدہ میں پڑجاؤں گا اور اپنے رب کی وہ وہ ثناء وتحمید بیان کروں گا جو اللہ مجھے سکھا دے گا جنہیں میں اس وقت نہیں جانتا (ایضاً ) ان دونوں حدیثوں سے معلوم ہوا کہ بعض چیزیں ایسی ہیں جو اس دنیا میں آپ کے علم میں نہیں لائی گئیں وہ وہاں آخرت میں ظاہر ہوں گی، اہل بدعت پر تعجب ہے کہ وہ عقیدت کے غلو میں آیات و احادیث کو نہیں جانتے اور دعویٰ ان کا یہ ہے کہ ہمیں رسول اللہ ﷺ سے سب سے زیادہ محبت ہے بلکہ اپنے بارے میں یوں سمجھتے اور کہتے ہیں کہ ہمارے علاوہ کوئی مسلمان ہی نہیں۔ ھداھم اللہ تعالیٰ الیٰ الصراط المستقیم صراط الذین انعم علیھم من النبیین و الصدیقین و الشھداء و الصالحین۔
Top