Anwar-ul-Bayan - An-Nahl : 91
وَ اَوْفُوْا بِعَهْدِ اللّٰهِ اِذَا عٰهَدْتُّمْ وَ لَا تَنْقُضُوا الْاَیْمَانَ بَعْدَ تَوْكِیْدِهَا وَ قَدْ جَعَلْتُمُ اللّٰهَ عَلَیْكُمْ كَفِیْلًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ مَا تَفْعَلُوْنَ
وَاَوْفُوْا : اور پورا کرو بِعَهْدِ اللّٰهِ : اللہ کا عہد اِذَا : جب عٰهَدْتُّمْ : تم عہد کرو وَ : اور لَا تَنْقُضُوا : نہ توڑو الْاَيْمَانَ : قسمیں بَعْدَ : بعد تَوْكِيْدِهَا : ان کو پختہ کرنا وَ : اور قَدْ جَعَلْتُمُ : تحقیق تم نے بنایا اللّٰهَ : اللہ عَلَيْكُمْ : اپنے اوپر كَفِيْلًا : ضامن اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے مَا تَفْعَلُوْنَ : جو تم کرتے ہو
اور جب خدا سے عہد واثق کرو تو اس کو پورا کرو۔ اور جب پکی قسمیں کھاؤ تو ان کو مت توڑو کہ تم خدا کو اپنا ضامن مقرر کرچکے ہو۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس کو جانتا ہے۔
(16:91) لا تنقضوا الایمان۔ فعل نہی۔ جمع مذکر حاضر۔ ایمان۔ یمین کی جمع۔ قسموں کو مت توڑو۔ نقض ینقض (نصر) توڑنا۔ اصل میں نقض کے معنی ہیں عمارت۔ رسی یا ہار کی گرہ کھولنا۔ پراگندہ کرنا۔ عمارت کو مسمار کرنا۔ کفیلا۔ ذمہ دار۔ ضامن۔ ایفاء عہد کے لئے گواہ۔ مذکر مؤنث واحد جمع سب کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ اگرچہ اس کی جمع کفلاء آئی ہے۔
Top