Tafseer-Ibne-Abbas - An-Nahl : 91
وَ اَوْفُوْا بِعَهْدِ اللّٰهِ اِذَا عٰهَدْتُّمْ وَ لَا تَنْقُضُوا الْاَیْمَانَ بَعْدَ تَوْكِیْدِهَا وَ قَدْ جَعَلْتُمُ اللّٰهَ عَلَیْكُمْ كَفِیْلًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ مَا تَفْعَلُوْنَ
وَاَوْفُوْا : اور پورا کرو بِعَهْدِ اللّٰهِ : اللہ کا عہد اِذَا : جب عٰهَدْتُّمْ : تم عہد کرو وَ : اور لَا تَنْقُضُوا : نہ توڑو الْاَيْمَانَ : قسمیں بَعْدَ : بعد تَوْكِيْدِهَا : ان کو پختہ کرنا وَ : اور قَدْ جَعَلْتُمُ : تحقیق تم نے بنایا اللّٰهَ : اللہ عَلَيْكُمْ : اپنے اوپر كَفِيْلًا : ضامن اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے مَا تَفْعَلُوْنَ : جو تم کرتے ہو
اور جب خدا سے عہد واثق کرو تو اس کو پورا کرو۔ اور جب پکی قسمیں کھاؤ تو ان کو مت توڑو کہ تم خدا کو اپنا ضامن مقرر کرچکے ہو۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس کو جانتا ہے۔
(91) اور تم اللہ تعالیٰ کے وعدے کو پورا کرو، جب کہ تم اللہ تعالیٰ کی قسم کھا کر اس کے پورا کرنے کو اپنے ذمہ لے لو، یہ آیت مبارکہ مراد اور کندہ کے بارے میں نازل ہوئی اور اپنے درمیان ان وعدوں کو پختہ کرنے کے بعد مت توڑو اور تم اللہ تعالیٰ کو گواہ بھی بنا چکے ہو، مطلب یہ کہ یہ کہا کرو کہ ہماری دونوں جماعتوں میں جو عہد و پیمان ہوا ہے اس پر اللہ تعالیٰ گواہ ہے اور خواہ وفا عہد ہو یا نقص عہد، اللہ تعالیٰ کو سب معلوم ہے۔ شان نزول : (آیت) ”۔ وافوا بعہد اللہ (الخ) ابن جریر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے بریدہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ یہ آیت مبارکہ رسول اکرم ﷺ نے جو بیعت فرمائی ہے اس کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
Top