Anwar-ul-Bayan - Maryam : 76
ثُمَّ لَنَحْنُ اَعْلَمُ بِالَّذِیْنَ هُمْ اَوْلٰى بِهَا صِلِیًّا
ثُمَّ : پھر لَنَحْنُ : البتہ اَعْلَمُ : خوب واقف بِالَّذِيْنَ : ان سے جو هُمْ : وہ اَوْلٰى بِهَا : زیادہ مستحق اس میں صِلِيًّا : داخل ہونا
اور ہم ان لوگوں سے خوب واقف ہیں جو اس میں داخل ہونے کے زیادہ لائق ہیں۔
(19:70) لنحن۔ لام تاکید کے لئے ہے۔ پھر ہم ہی ہیں (جو بہتر جانتے ہیں) ۔ اعلم۔ خوب جاننے والا۔ بہتر جاننے والا۔ افعل التفضیل کا صیغہ علم سے۔ اولی بھا۔ اولی افعل التفضیل کا صیغہ ولی مادہ۔ الولاء والتوالی کے معنی دو یا دو سے زیادہ چیزوں کا اس طرح یکے بعد دیگرے آنا کہ ان کے درمیان کوئی ایسی چیز نہ آئے جو ان میں سے نہ ہو۔ پھر استعارہ کے طور پر قرب کے معنی میں استعمال ہونے لگا۔ خواہ وہ قرب بلحاظ مکان یا نسبت یا بلحاظ دین یا دوستی یا بلحاظ اعتقاد کے ہو۔ اولی۔ زیادہ مستحق۔ زیادہ لائق۔ زیادہ قریب۔ اولی کا صلہ اگر لام واقع ہو تو یہ ڈانٹ اور دھمکی کے لئے آتا ہے اور اس صورت میں خرابی اور برائی سے زیادہ قریب اور اس کے زیادہ مستحق ہونے کے معنی ہوں گے۔ جیسے اولی لک فاولی (75:34) تیرے لئے خرابی ہی خرابی ہے۔ بھا میں ھاء ضمیر کا مرجع جہنم (آیۃ 68) ہے۔ صلیا۔ الصلی کے اصل معنی آگ جلانے کے ہیں۔ صلی النار۔ وہ آگ میں داخل ہوا وہ آگ میں جلا۔ یا اس نے آگ کی گرمی برداشت کی۔ (باب سمع سے ) اصلی یصلی اصلاء آگ میں ڈالنا۔ اصطلی یصطلیآگ تاپنا۔ صلی یصلی صلیا۔ اللحم۔ گوشت بھوننا۔ صلی کے جملہ مشتقات میں آگ کا عنصر شامل ہے۔ صلیا یا صال کی جمع ہے جیسے جاث کی جثیا۔ اور عات کی عتیا۔ یا صلی یصلی کا مصدر ہے۔ پہلی صورت میں اس کے معنی ہیں آگ میں داخل ہونے والے اور دوسری صورت میں آگ میں داخل ہونا یا سوختہ ہونا۔ الذین ہم اولی بھا صلیا۔ وہ لوگ جو جہنم کی آگ میں جلنے کے زیادہ مستحق ہیں۔
Top