Anwar-ul-Bayan - Al-Qasas : 40
فَاَخَذْنٰهُ وَ جُنُوْدَهٗ فَنَبَذْنٰهُمْ فِی الْیَمِّ١ۚ فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الظّٰلِمِیْنَ
فَاَخَذْنٰهُ : تو ہم نے پکڑا اسے وَجُنُوْدَهٗ : اور اس کا لشکر فَنَبَذْنٰهُمْ : پھر ہم نے پھینک دیا انہیں فِي الْيَمِّ : دریا میں فَانْظُرْ : سو دیکھو كَيْفَ : کیسا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
تو ہم نے ان کو اور ان کے لشکروں کو پکڑ لیا اور دریا میں ڈال دیا سو دیکھ لو کہ ظالموں کا کیسا انجام ہوا
(28:40) فنبذنھم۔تعقیب کی ہے۔ نبذنا ماضی جمع متکلم النبذ سے (باب ضرب) جس کے معنی ہیں کسی چیز کو درخوراعتناء نہ سمجھ کر پھینک دینے کے ہیں ۔ مثلاً نبذہ فریق منھم (2:100) تو ان میں سے ایک فریق نے اس کو (بےقدر چیز کی طرح) پھینک دیا۔ ھم ضمیر مفعول جمع مذکر غائب جس کا مرجع فرعون اور اس کی فوج ہے پس ہم نے ان کو پھینک دیا۔ الیہم۔ دریا۔ سمندر۔
Top