Kashf-ur-Rahman - Al-Qasas : 40
فَاَخَذْنٰهُ وَ جُنُوْدَهٗ فَنَبَذْنٰهُمْ فِی الْیَمِّ١ۚ فَانْظُرْ كَیْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الظّٰلِمِیْنَ
فَاَخَذْنٰهُ : تو ہم نے پکڑا اسے وَجُنُوْدَهٗ : اور اس کا لشکر فَنَبَذْنٰهُمْ : پھر ہم نے پھینک دیا انہیں فِي الْيَمِّ : دریا میں فَانْظُرْ : سو دیکھو كَيْفَ : کیسا كَانَ : ہوا عَاقِبَةُ : انجام الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع)
لہٰذاہم نے اس کی اور اس کے ماننے والوں کی گرفت کی پھر ان کو دریا میں لے جا ڈالا سو آپ دیکھئے ظالموں کا انجام کیسا ہوا ہے ،
40۔ تو ہم نے فرعون کی اور اس کے تابعین اور ماننے والوں کی گرفت کی پھر ان سب کو دریا میں لیجا پھینکا سو اے پیغمبر آپ دیکھئے ستم گاروں اور نا انصافوں کا انجام کیسا ہوا ۔ یعنی جب ظلم حد سے تجاوز کر گیا اور ان کے غرور وتکبر میں کمی نہیں ہوئی اور قائل ہو نیکی بجائے سرکشی میں اضافہ ہوتا رہا تو انجام کار فرعون اور اس کے متبعین کو سب کو دریا میں پھینک دیا اور بحر قلزم میں لے جا پھینکا آگے خطاب ہے نبی کریم ﷺ کو کہ آپ دیکھیں کہ ناانصافی کرنیوالوں کا انجام کیسا ہوا ۔
Top