Anwar-ul-Bayan - Al-Ankaboot : 62
اَللّٰهُ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ وَ یَقْدِرُ لَهٗ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ
اَللّٰهُ : اللہ يَبْسُطُ : فراخ کرتا ہے الرِّزْقَ : روزی لِمَنْ يَّشَآءُ : جس کے لیے وہ چاہتا ہے مِنْ عِبَادِهٖ : اپنے بندوں میں سے وَيَقْدِرُ : اور تنگ کردیتا ہے لَهٗ ۭ : اس کے لیے اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ بِكُلِّ شَيْءٍ : ہر چیز کا عَلِيْمٌ : جاننے والا
خدا ہی اپنے بندوں میں سے جس کے لیے چاہتا ہے روزی فراخ کردیتا ہے اور جس کے لئے چاہتا ہے تنگ کردیتا ہے بیشک خدا ہر چیز سے واقف ہے
(29:62) یبسط۔ مضارع واحد مذکر غائب بسط مصدر (باب نصر) کشادہ کرتا ہے۔ فراخ کرتا ہے ۔ بسطۃ وبسطۃ فضیلت ، قدرت ۔ جسم کی بڑائی۔ علم کی وسعت، کمال کی افزونی۔ کے لئے آتا ہے۔ مثلا قرآن مجید میں آتا ہے ان اللہ اصطفہ علیکم وزادہ بسطۃ فی العلم والجسم (2:247) اللہ نے اسے تمہارے مقابلہ میں انتخاب کرلیا ہے۔ اور اسے علم و جسم دونوں میں کشادگی زیادہ دی ہے۔ یقدر۔ مضارع واحد مذکر غائب قدر مصدر (باب ضرب) وہ تنگ کرتا ہے۔ قدرت علیہ الشیء کے معنی کسی پر تنگی کردینے کے ہیں گویا وہ چیز اسے معین مقدار کے ساتھ دی گئی ہے اس کے بالمقابل بغیر حساب یعنی بےاندازہ آتا ہے۔ مثلاً ان اللہ یرزق من یشاء بغیر حساب (3:37) بیشک اللہ جس کا چاہتا ہے بےحساب رزق دے دیتا ہے۔
Top