Anwar-ul-Bayan - Al-Ahzaab : 30
یٰنِسَآءَ النَّبِیِّ مَنْ یَّاْتِ مِنْكُنَّ بِفَاحِشَةٍ مُّبَیِّنَةٍ یُّضٰعَفْ لَهَا الْعَذَابُ ضِعْفَیْنِ١ؕ وَ كَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ یَسِیْرًا
يٰنِسَآءَ النَّبِيِّ : اے نبی کی بیبیو مَنْ : جو کوئی يَّاْتِ : لائے (مرتکب ہو) مِنْكُنَّ : تم میں سے بِفَاحِشَةٍ : بیہودگی کے ساتھ مُّبَيِّنَةٍ : کھلی يُّضٰعَفْ : بڑھایا جائے گا لَهَا : اس کے لیے الْعَذَابُ : عذاب ضِعْفَيْنِ ۭ : دو چند وَكَانَ : اور ہے ذٰلِكَ : یہ عَلَي : پر اللّٰهِ : اللہ يَسِيْرًا : آسان
اے پیغمبر کی بیویو ! تم میں سے جو کوئی صریح ناشائستہ (الفاظ کہہ کر رسول اللہ کو ایذا دینے کی) حرکت کرے گی اس کو دونی سزا دی جائے گی اور یہ بات خدا کو آسان ہے
(33) 30) ینساء النبی یا حرف نداء نساء النبی مضاف مضاف الیہ مل کر منادی۔ اے بنی کی بیبیو ! بیویو ! من شرطیہ ہے۔ جو کوئی۔ یات مضارع واحد مذکر غائب اثیان (باب ضرب) مصدر۔ یہ اصل میں یاتی تھا۔ شرط میں واقع ہونے کی وجہ سے یا حذف ہوگئی۔ یہ فعل لازم ہے بمعنی آتا ہے یا آئے گا۔ لیکن اگر اس کے بعد مفعول پر ب ہو تو متعدی ہوگا۔ اور بمعنی لاتا ہے یا لائے گا ہوگا : من یات بفاحشۃ جس کسی نے بےہودگی کا ارتکاب گیا۔ منکن میں من تبعیض کے لئے ہے کن ضمیر جمع مؤنث حاضر۔ تم عورتوں میں سے ۔ فاحشۃ مبینۃ ۔ موصوف و صفت۔ کھلی بےہودگی۔ حالت جر بوجہ عمل باء حرف جار۔ یضعف۔ مضاف مجہول مجزوم بوجہ شرط واحد مذکر غائب کا صیغہ ۔ دوگنا کیا جائے گا۔ مضاعفۃ (مفاعلۃ) مصدر سے۔ ضعف مادہ۔ لہا میں ہا ضمیر واحد مذکر غائب کا مرجع من ہے۔ ضعفین۔ دو چند۔ دوگنا۔ ضعف کا تثنیہ۔
Top