Anwar-ul-Bayan - Al-Ahzaab : 49
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نَكَحْتُمُ الْمُؤْمِنٰتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوْهُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْهُنَّ فَمَا لَكُمْ عَلَیْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّوْنَهَا١ۚ فَمَتِّعُوْهُنَّ وَ سَرِّحُوْهُنَّ سَرَاحًا جَمِیْلًا
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا : ایمان والو اِذَا : جب نَكَحْتُمُ : تم نکاح کرو الْمُؤْمِنٰتِ : مومن عورتوں ثُمَّ : پھر طَلَّقْتُمُوْهُنَّ : تم انہیں طلاق دو مِنْ قَبْلِ : پہلے اَنْ : کہ تَمَسُّوْهُنَّ : تم انہیں ہاتھ لگاؤ فَمَا لَكُمْ : تو نہیں تمہارے لیے عَلَيْهِنَّ : ان پر مِنْ عِدَّةٍ : کوئی عدت تَعْتَدُّوْنَهَا ۚ : کہ پوری کراؤ تم اس سے فَمَتِّعُوْهُنَّ : پس تم انہیں کچھ متاع دو وَسَرِّحُوْهُنَّ : اور انہیں رخصت کردو سَرَاحًا : رخصت جَمِيْلًا : اچھی طرح
مومنو ! جب تم مومن عورتوں سے نکاح کر کے ان کو ہاتھ لگانے (یعنی ان کے پاس جانے) سے پہلے طلاق دے دو تو تم کو کچھ اختیار نہیں کہ ان سے عدت پوری کراؤ ان کو کچھ فائدہ (یعنی خرچ) دے کر اچھی طرح سے رخصت کردو
(33:49) ان تمسوہن۔ میں ان مصدریہ ہے ۔ تمسوا فعل مضارع منصوب (بوجہ عمل ان، سقوط نون اعرابی) جمع مذکر حاضر۔ ہن ضمیر مفعول جمع مؤنث غائب من قبل ان تمسوہن۔ بیشتر اس کے کہ تم ان کو چھوؤ یا ہاتھ لگائو۔ مس مصدر (باب سمع) ان تمسوہن مضاف الیہ ہے اور قبل اس کا مضاف ہے۔ فما لکم علیہن۔ لکم تمہارے لئے علیہن ان کے ذمہ۔ تو تمہارے لئے ان پر (عدت گذارنا) ضروری نہیں ہے۔ فمتعوہن۔ترتیب کا ہے متعوا فعل امر کا صیغہ جمع مذکر حاضر۔ تمتیع (باب تفعیل) مصدر۔ تم متعہ دو ، تم کچھ مال متاع دو ۔ سرحوہن سرحوا۔ فعل امر جمع مذکر حاضر ہن ضمیر مفعول جمع مؤنث غائب۔ تسریح (تفعیل) مصدر۔ تم ان عورتوں کو رخصت کرو۔ تم ان عورتوں کو چھوڑ دو ۔ (نیز ملاحظہ ہو 33:28) مذکورۃ الصدر۔
Top