Anwar-ul-Bayan - Yaseen : 12
اِنَّا نَحْنُ نُحْیِ الْمَوْتٰى وَ نَكْتُبُ مَا قَدَّمُوْا وَ اٰثَارَهُمْ١ۣؕ وَ كُلَّ شَیْءٍ اَحْصَیْنٰهُ فِیْۤ اِمَامٍ مُّبِیْنٍ۠   ۧ
اِنَّا نَحْنُ : بیشک ہم نُحْيِ : زندہ کرتے ہیں الْمَوْتٰى : مردے وَنَكْتُبُ : اور ہم لکھتے ہیں مَا قَدَّمُوْا : جو انہوں نے آگے بھیجا (عمل) وَاٰثَارَهُمْ ڳ : اور ان کے اثر (نشانات) وَكُلَّ : اور ہر شَيْءٍ : شے اَحْصَيْنٰهُ : ہم نے اسے شمار کر رکھا ہے فِيْٓ : میں اِمَامٍ مُّبِيْنٍ : کتاب روشن (لوح محفوظ
بیشک ہم مردوں کو زندہ کریں گے اور جو کچھ وہ آگے بھیج چکے اور (جو) انکے نشان پیچھے رہ گئے ہم انکو قلمبند کرلیتے ہیں اور ہر چیز کو ہم نے کتاب روشن (یعنی لوح) محفوظ میں لکھ رکھا ہے
36:12 واثارہم۔ مضاف مضاف الیہ۔ ان کے پیچھے۔ ان کے نشانات قدم۔ وائو عاطفہ ہے اثارہم کا عطف ما قدموا پر ہے ای ونکتب اثارہم اور ہم لکھتے جاتے ہیں ان کے نیک وبد اعمال جو وہ پیچھے چھوڑے جاتے ہیں۔ وکل شیء احصینہ۔ ای واحصینا کل شیئ۔ احصینا ماضی جمع متکلم احصاء (افعال) مصدر جس کے اصل معنی عدد کو حاصل کرنے کے ہیں احصیت کذا میں نے اسے شمار کیا۔ اصل میں یہ لفظ حصی (کنکریاں) سے مشتق ہے اور اس سے گننے کے معنی اس لئے لئے جاتے ہیں کہ عرب کے لوگ گنتی میں کنکریوں پر اس طرح اعتماد کرتے تھے جس طرح ہم انگلیوں پر کرتے ہیں۔ ہ ضمیر مفعول کل شیء کے لئے ہے یعنی ہم نے ہر شی کو گن رکھا ہے یا ضبط کر رکھا ہے یا درج کر رکھا ہے، محفوظ کر رکھا ہے۔ امام مبین۔ موصوف وصفت امام (فعال) کے وزن پر اسم ہے بمعنی من یؤتم بہ۔ جس کا قصد کیا جائے ۔ چونکہ مقتدا اور رہنما کا قصد کیا جاتا ہے اس لئے اس کو امام کہتے ہیں ۔ غرض جس کی پیروی کی جائے وہ امام ہے خواہ وہ انسان ہو اس کا قول وفعل ہو۔ کتاب ہو۔ صحیفہ ہو وغیرہ ذلک۔ چونکہ راستہ کا بھی قصد کیا جاتا ہے اس لئے راستہ کو بھی امام کہتے ہیں۔ اسی معنی میں قرآن مجید میں آیا ہے وانھما لبامام مبین (15:79) اور وہ دونوں ( یعنی قوم لوط اور اصحاب الایکۃ) کھلے راستہ پر واقع ہیں۔ اسی طرح قیامت کو صحائف اعمال کی پیروی کی جائے گی یعنی جیسا ان میں تحریر ہوگا اسی کے مطابق جزا اور سزا ہوگی ! یا ایسے ہی لوح محفوظ میں جو کچھ مرقوم ہوتا ہے اسی کے مطابق ظہور پذیر ہوتا ہے گویا ہر شی اپنے وجود میں اسی کی پیرو ہوتی ہے۔ اسی لئے قرآن مجید میں صحیفہ اعمال یا لوح محفوظ کے لئے امام کا لفظ استعمال ہوا ہے مثلاً آیۃ ہذا وکل شیء احصینہ فی امام مبین اور ہم نے ہر شے کو ایک واضح کتاب (لوح محفوظ) میں درج کر رکھا ہے۔ مبین۔ اسم فاعل واحد مذکر۔ کھلا ہوا۔ صریح ۔ ظاہر۔ یہاں امام کی صفت آیا ہے۔
Top