Anwar-ul-Bayan - Az-Zumar : 56
اَنْ تَقُوْلَ نَفْسٌ یّٰحَسْرَتٰى عَلٰى مَا فَرَّطْتُّ فِیْ جَنْۢبِ اللّٰهِ وَ اِنْ كُنْتُ لَمِنَ السّٰخِرِیْنَۙ
اَنْ تَقُوْلَ : کہ کہے نَفْسٌ : کوئی شخص يّٰحَسْرَتٰى : ہائے افسوس عَلٰي : اس پر مَا فَرَّطْتُّ : جو میں نے کوتاہی کی فِيْ : میں جَنْۢبِ اللّٰهِ : اللہ کا حق وَاِنْ كُنْتُ : اور یہ کہ میں لَمِنَ : البتہ۔ سے السّٰخِرِيْنَ : ہنسی اڑانے والے
کہ (مبادا اس وقت) کوئی متنفس کہنے لگے کہ (ہائے ہائے) اس تقصیر پر افسوس ہے جو میں نے خدا کے حق میں کی اور میں تو ہنسی ہی کرتا رہا
(39:56) ان تقول : (ان مصدریہ ناصبہ) بمعنی لئلا (ل تعلیلہ ، لا نافیہ) تاکہ نہ کہے۔ تاکہ نہ کہہ سکے۔ ان تقول سے قبل فعل محذوف ہے۔ اس کی مندرجہ ذیل صورتیں ہوسکتی ہیں :۔ (1) واتبعوا احسن ما انزل الیکم من ربکم لئلا نقول نفس الخ۔ اور تم پیروی کرو اس عمدہ کلام کی جو اتارا گیا ہے تمہاری طرف تمہارے رب کی طرف سے تاکہ (کل کوئی نفس (یہ) نہ کہہ کسے کہ ۔۔ الخ۔ (2) انذرکم وامرکم باحسن ما انزل الیکم من ربکم لئلا تقول نفس ۔۔ الخ وہ ڈراتا ہے تم کو اور حکم دیتا ہے تم کو پیروی کرنے کا عمدہ کلام کی جو اتارا گیا ہے تمہاری طرف تمہارے رب کے پاس سے تاکہ (کل) کوئی نفس یہ نہ کہہ سکے کہ ۔۔ نفس میں تنوین تکثیر کے لئے یا یہ تقلیل کے لئے بھی ہوسکتی ہے کیونکہ قیامت کے دن ایسا کہنے والے کچھ ہی لوگ ہوں گے۔ یحسرتی۔ یا غرف ندائ۔ حسرۃ (افسوس، پشیمانی، پچھتاوا) حسر یحسر سمع کا مصدر ہے ی اضافت واحد متکلم کی ہے۔ یائے اضافت کو الف سے بدلا گیا ہے۔ اے میری بدقسمتی۔ اسے میری پشیمانی۔ صد حیف مجھ پر۔ علی ما فرطت علی تعلیلہ ما مصدریہ ہے فرطت ماضی واحد متکلم ۔ تفریط (تفعیل) مصدر۔ فرط مادہ۔ میں نے کمی کی، میں نے کوتاہی کی۔ یہ افراط کی ضد ہے۔ علی ما فرطت ای بسبب تفریطی میری کوتاہی پر۔ میری کوتاہی کے سبب سے۔ ملاحظہ ہو ولتکبروا اللّٰہ علی ما ھدکم (2:185) کہ تم اللہ کی بڑائی کیا کرو بسبب اس کے تمہیں ہدایت دینے کے۔ فی جنب اللّٰہ۔ علماء نے اس کے متعدد معانی لکھے ہیں :۔ (1) اللہ کی اطاعت میں۔ (حسن) (2) اللہ کے معاملہ میں (مجاہد) (3) اللہ کے حق میں (سعید بن جبیر) بعض کے نزدیک ذات خدا مراد ہے اور مضاف محذوف ہے یعنی ذات الٰہی کی اطاعت میں یا اس کا قرب حاصل کرنے میں۔ بعض نے جنب کا معنی جانب بیان کیا ہے یعنی اس جانب میں کوتاہی کی جو مجھے اللہ کی جانب پہنچا دیتی۔ وان کنت لمن الساخرین۔ اس میں ان مخففہ ہے ان ثقیلہ سے یعنی بلاشبہ۔ بےشک۔ الساخرین۔ اسم فاعل جمع مذکر، سخر یسخر (سمع) سخر وسخر ومسخر مصدر۔ ٹھٹھا کرنا۔ مذاق کرنا۔ ہنسی اڑنا۔ السخرۃ جس سے ٹھٹھا کیا جائے۔ ہنسی اڑانے والے کے اس فعل کو سخر یۃ و سخریۃ کہتے ہیں۔ لمن میں لام فارقہ ہے۔
Top