Anwar-ul-Bayan - Al-Qalam : 26
فَلَمَّا رَاَوْهَا قَالُوْۤا اِنَّا لَضَآلُّوْنَۙ
فَلَمَّا : تو جب رَاَوْهَا : انہوں نے دیکھا اس کو قَالُوْٓا : کہنے لگے اِنَّا لَضَآلُّوْنَ : بیشک ہم البتہ بھٹک گئے ہیں
جب باغ کو دیکھا تو (ویران) کہنے لگے کہ ہم راستہ بھول گئے ہیں
(68:26) فلما :تعقیب کا ہے۔ لما جب (حرف ظرف) پھر ، جب ۔ راوھا : راوا ماضی جمع مذکر غائب رؤیۃ (رای ، یری) باب فتح مصدر سے رای مادہ راوا اصل میں رأیوا تھا۔ ی متحرک ماقبل اس کا مفتوح اس کو الف سے بدلا۔ اب الف اور واؤ دو ساکن جمع ہوئے الف کو حذف کردیا۔ راوا ہوگیا۔ انہوں نے دیکھا۔ ھا ضمیر مفعول واحد مؤنث۔ الجنۃ کے لئے ہے۔ پھر جب انہوں نے اس کو (یعنی اپنے باغ کو) دیکھا۔ قالوا کہنے لگے ۔۔ لضالون : لام تاکید کا ہے ضالون گمراہ، بہکے ہوئے۔ راہ بھولے ہوئے۔ ضلال سے اسم فاعل کا صیغہ جمع مذکر۔ ہم ضرور راہ بھول گئے ہیں۔
Top