Anwar-ul-Bayan - Al-Qalam : 9
وَدُّوْا لَوْ تُدْهِنُ فَیُدْهِنُوْنَ
وَدُّوْا : وہ چاہتے ہیں لَوْ تُدْهِنُ : کاش تم سستی کرو فَيُدْهِنُوْنَ : تو وہ بھی سستی کریں۔ مداہنت کریں
یہ لوگ چاہتے ہیں کہ تم نرمی اختیار کرو تو بھی نرم ہوجائیں
(68:9) ودوا۔ ماضی جمع مذکر غائب ود ومودۃ (باب سمع) مصدر۔ انہوں نے دل سے چاپا۔ انہوں نے تمنا کی۔ اسی سے الودود مبالغہ کا صیغہ ہے۔ بہت محبت کرنے والا۔ ثواب دینے والا۔ اللہ تعالیٰ کے اسماء حسنی میں سے ہے۔ ودوا کا فاعل آیت سابقہ میں المکذبین ہے۔ لو تدھن فیہ ھنون : لو حرف شرط۔ لوتدھن جملہ شرط ہے۔جواب شرط کے لئے ہے۔ فیدھنون جملہ جواب شرط۔ شرط و جواب شرط مل کر ودوا کا مفعول ہے ۔ تدھن مضارع کا صیغہ واحد مذکر حاضر۔ ادھان (افعال) مصدر بمعنی تدھین یعنی چکنا کرنے اور تیل ڈالنے کے ہیں۔ دھن بمعنی تیل۔ مگر مراد اس سے مدارات، ملائمت اور سستی لی جاتی ہے۔ یدھنون مضارع جمع مذکر غائب۔ ادھان (افعال) مصدر ۔ تیل ڈالنا۔ مکھن لگانا۔ نرمی کرنا ۔ ڈھیل دینا۔ ترجمہ : یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اگر تم نرمی کرو تو یہ بھی نرم ہوجائیں گے۔
Top