Ashraf-ul-Hawashi - Ash-Shu'araa : 127
وَ مَاۤ اَسْئَلُكُمْ عَلَیْهِ مِنْ اَجْرٍ١ۚ اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الْعٰلَمِیْنَؕ
وَمَآ اَسْئَلُكُمْ : اور میں نہیں مانگتا تم سے عَلَيْهِ : اس پر مِنْ اَجْرٍ : کوئی اجر اِنْ : نہیں اَجْرِيَ : میرا اجر اِلَّا : مگر۔ صرف عَلٰي : پر رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ : رب العالمین
اور میں تم سے نصیحت کرنے پر کوئی نیک نہیں مانگتا میرا نیک تو بس اسی پر ہے جو سارے جہاں کا مالک ہے13
13 ۔ ان پانچوں قصوں میں خاص طور پر تقویٰ اور اطاعت کا حکم اور اس پر کسی قسم کے بدلہ کی نفی سے ظاہر ہوتا ہے کہ انبیاء کی بعثت کا اساسی مقصد معرفت حق کی دعوت اور پیغمبر کے اسوہ حسنہ کی پیروی کرنا ہے۔ اس اصول دعوت پر تمام پیغمبر متفق تھے۔ نیز یہ کہ انبیاء (علیہم السلام) اپنی قوم کے بےلوث خادم ہوتے ہیں۔ ان کو سیم و زر کی طمع و لالچ ہوتی ہے اور نہ ہوس و اقتدار۔ (روح) ۔
Top