Tadabbur-e-Quran - Ash-Shu'araa : 127
وَ مَاۤ اَسْئَلُكُمْ عَلَیْهِ مِنْ اَجْرٍ١ۚ اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الْعٰلَمِیْنَؕ
وَمَآ اَسْئَلُكُمْ : اور میں نہیں مانگتا تم سے عَلَيْهِ : اس پر مِنْ اَجْرٍ : کوئی اجر اِنْ : نہیں اَجْرِيَ : میرا اجر اِلَّا : مگر۔ صرف عَلٰي : پر رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ : رب العالمین
اور میں اس پر تم سے کسی صلے کا طالب تو ہوں نہیں، میرا اجر تو بس عالم کے رب کے ذمہ ہے
بدکنے والوں کو ملامت اس آیت کے اندر جو پہلو ترغیب و تودیع کے ہیں ان کی طرف ہم اوپر اشارہ کرچکے ہیں۔ مزید برآں اس میں ان بدکنے والوں کو ملامت بھی ہے۔ جو حضرت ہود کی بات سننے کے لئے کسی طرح تیار ہی نہیں ہوتے تھے۔ فرمایا کہ خدا کے بندو، میری بات سنو تو سہی، میں نے اس پر کوئی ٹکٹ تو نہیں لگا رکھا ہے جو تم پر گراں گزر رہا ہے، میرا اجر تو میرے رب کے ذمہ ہے، میں تم سے اس پر کسی اجر کا طالب نہیں ہوں میں تو تمہیں یہ بالکل مفت دے رہا ہوں۔
Top