Ashraf-ul-Hawashi - Ash-Shu'araa : 14
وَ لَهُمْ عَلَیَّ ذَنْۢبٌ فَاَخَافُ اَنْ یَّقْتُلُوْنِۚ
وَلَهُمْ : اور ان کا عَلَيَّ : مجھ پر ذَنْۢبٌ : ایک الزام فَاَخَافُ : پس میں ڈرتا ہوں اَنْ : کہ يَّقْتُلُوْنِ : قتل نہ کردیں
اور میں نے ایک قصور بھی کیا3 ہے تو میں ڈرتا ہوں کہیں وہ مجھ کو اس خون کے بدل مار ڈالے
3 ۔ یعنی مجھ سے ان کا آدمی قتل ہوگیا ہے۔ اس واقعہ کی تفصیل سرہ قصص رکوع 2 میں بیان ہوئی ہے اور وہ یہ ہے کہ حضرت موسیٰ ( علیہ السلام) نے ایک قبطی کو ایک اسرائیلی سے لڑتے دیکھ کر ایک گھونسا مار دیا تھا جس سے اس قبطی کی موت واقع ہوگئی۔ پھر جب حضرت موسیٰ ( علیہ السلام) کو معلوم ہوا کہ اس واقعہ کی اطلاع فرعون اور اس کے لوگوں کو ہوگئی ہے اور وہ بدلہ لینے کے لئے مشورے کر رہے ہیں تو وہ مصر سے مدین بھاگ گئے۔ معلوم ہوا کہ خوف طبعی طور پر کبھی انبیا کو بھی لاحق ہوجاتا ہے۔ (قرطبی)
Top