Tafseer-e-Baghwi - Ash-Shu'araa : 64
وَ اَزْلَفْنَا ثَمَّ الْاٰخَرِیْنَۚ
وَاَزْلَفْنَا : پھر ہم نے قریب کردیا ثَمَّ : اس جگہ الْاٰخَرِيْنَ : دوسروں کو
اور دوسروں کو وہاں ہم نے قریب کردیا
64۔ وازلفنا، قریب لے آئے۔ ثم الاخرین، اس سے مراد فرعون کی قوم ہے۔ وہ یہ کہنے لگے کہ وہ سمندر تک پہنچ گئے اور ہلاکت کے قریب ہوگئے۔ ابوعبیدہ نے اس کا ترجمہ کیا ہے کہ ہم نے ان دونوں کو جمع کردیا۔ اسی سے لیلہ المزدلفہ ہے اس رات کو لیلۃ الجمع بھی کہتے ہیں۔ واقعہ میں آیا ہے کہ حضرت جبرائیل قوم موسیٰ اور قوم فرعون کے درمیان تھے اور وہ بنی اسرائیل کو کھینچ رہے تھے اور وہ کہہ رہے تھے کہ ہم نے اس شخص سے اچھا کوئی نہیں دیکھا، اور فرعون کی قوم کو ڈرا رہے تھے اور وہ یہ کہہ رہے تھے کہ اس شخص سے زیادہ کوئی شخص نہیں دیکھا جو ڈرارہا ہو۔
Top