Tafseer-e-Baghwi - Al-Ankaboot : 69
وَ الَّذِیْنَ جَاهَدُوْا فِیْنَا لَنَهْدِیَنَّهُمْ سُبُلَنَا١ؕ وَ اِنَّ اللّٰهَ لَمَعَ الْمُحْسِنِیْنَ۠   ۧ
وَالَّذِيْنَ جَاهَدُوْا : اور جن لوگوں نے کوشش کی فِيْنَا : ہماری (راہ) میں لَنَهْدِيَنَّهُمْ : ہم ضرور انہیں ہدایت دیں گے سُبُلَنَا ۭ : اپنے راستے (جمع) وَاِنَّ : اور بیشک اللّٰهَ : اللہ لَمَعَ الْمُحْسِنِيْنَ : البتہ ساتھ ہے نیکوکاروں کے
اور جن لوگوں نے ہمارے لئے کوشش کی ہم ان کو ضرور اپنے راستے دکھا دیں گے اور خدا تو نیکوکاروں کے ساتھ ہے
69۔ والذین جاھدوا فینا، ، وہ لوگ جنہوں نے مشرکین کے ساتھ جنگ کی دین کی مدد کے لیے ، لنھدینھم سبلنا، ہم ان کو ان راستوں پر ثابت قدم رکھ دیتے ہیں جس راستے پر وہ قتال کرتے ہیں اور بعض نے کہا کہ ہم ان کے لیے مزید ہدایت کے راستے آسان کردیتے ہیں جیسا کہ دوسری آیت میں ہے، ویزید اللہ الذین اھتدوا ھدی، ، سفیان بن عیینہ نے کہا کہ جن لوگوں میں اختلاف ہوتوتم سرحد والوں کو دیکھو کیونکہ اللہ نے فرمایا ، والذین جاھدوا فینالنھدینم سبلنا، بعض نے کہا کہ مجاہد طاعات پر صبر کرنے کا نام ہے۔ حسن نے کہا کہ سب سے اعلی جہاد نفسانی خواہشات کی مخالفت کرنا ہے۔ فضیل بن عیاض نے کہا جن لوگوں نے طلب علم میں جہاد کیا ہم ان کو علم کے مطابق عمل کرنے کے راستے بتادیتے ہیں سہیل بن عبداللہ نے کہا کہ جن لوگوں نے سنت قائم کرنے کی کوشش کی ہم ان کو اپنے ثواب کے راستے بتادیتے ہیں حضرت ابن عباس ؓ عنہمانے فرمایا کہ جن لوگوں نے ہماری طاعات کی کوشش کی ہم ان کو اپنے ثواب کے راستے بتادیتے ہیں۔ ” وان اللہ لمع المحسنین۔ یعنی دنیا میں اللہ کی مدد واعانت اور آخرت میں ثواب اور مغفرت نیکی کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ الحمدللہ تفسیر بغوی کی چوتھی جلد مکمل ہوئی ۔ پانچویں جلد سورة روم سے شروع ہے۔
Top