Tafseer-e-Baghwi - Al-Haaqqa : 46
ثُمَّ لَقَطَعْنَا مِنْهُ الْوَتِیْنَ٘ۖ
ثُمَّ : پھر لَقَطَعْنَا : البتہ کاٹ دیتے ہم مِنْهُ : اس سے الْوَتِيْنَ : رگ گردن
تو ہم ان کا داہنا ہاتھ پکڑ لیتے
45 ۔” لاخذنا منہ بالیمین “ کہا گیا ” من “ صلہ ہے اس کا مجاز ” لاخذناہ وانتقمنا منہ بالیمین “ یعنی حق کے ساتھ جیسے اللہ تعالیٰ کا قول ” کنتم تابوننا عن الیمین “ یعنی حق کی جانب سے اور ابن عباس ؓ فرماتے ہیں البتہ ہم اس کو قوت وقدرت کے ساتھ پکڑ لیں گے ۔ شماخ نے کہا ہے یمن کے بادشاہ عرابہ کی تعریف کرتے ہوئے۔ جب بھی کوئی جھنڈا بزرگی کے لئے بلند کیا جاتا ہے اس کو عرابہ قوت کے ذریعے حاصل کرلیتا ہے شاعر نے قوت کو یمین کے لفظ سے تعبیر کیا ہے۔ اس لئے کہ ہر چیز کی قوت اس کے دائیں جانب میں ہوتی ہے اور کہا گیا ہے اس کا معنی البتہ ہم اس کا دایاں ہاتھ پکڑ لیں گے۔ اور یہ مثال ہے اس کا معنی البتہ ہم اس کو ذلیل کردیں اور اس کی توہین کریں گے جیسے بادشاہ جب کسی کی تذلیل کا ارادہ کرتا ہے جو اس کے سامنے ہو تو اپنے مددگاروں میں سے کسی کو کہتا ہے تو اس کا ہاتھ پکڑ کر اس کو کھڑا کردے۔
Top