Bayan-ul-Quran - Ar-Ra'd : 4
وَ فِی الْاَرْضِ قِطَعٌ مُّتَجٰوِرٰتٌ وَّ جَنّٰتٌ مِّنْ اَعْنَابٍ وَّ زَرْعٌ وَّ نَخِیْلٌ صِنْوَانٌ وَّ غَیْرُ صِنْوَانٍ یُّسْقٰى بِمَآءٍ وَّاحِدٍ١۫ وَ نُفَضِّلُ بَعْضَهَا عَلٰى بَعْضٍ فِی الْاُكُلِ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّعْقِلُوْنَ
وَ : اور فِي : میں الْاَرْضِ : زمین قِطَعٌ : قطعات مُّتَجٰوِرٰتٌ : پاس پاس وَّجَنّٰتٌ : اور باغات مِّنْ : سے۔ کے اَعْنَابٍ : انگور (جمع) وَّزَرْعٌ : اور کھیتیاں وَّنَخِيْلٌ : اور کھجور صِنْوَانٌ : ایک جڑ سے دو شاخ والی وَّغَيْرُ : اور بغیر صِنْوَانٍ : دو شاخوں والی يُّسْقٰى : سیراب کیا جاتا ہے بِمَآءٍ : پانی سے وَّاحِدٍ : ایک وَنُفَضِّلُ : اور ہم فضیلت دیتے ہیں بَعْضَهَا : ان کا ایک عَلٰي : پر بَعْضٍ : دوسرا فِي : میں الْاُكُلِ : ذائقہ اِنَّ : بیشک فِيْ : میں ذٰلِكَ : اس لَاٰيٰتٍ : نشانیاں لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّعْقِلُوْنَ : عقل سے کام لیتے ہیں
اور زمین میں پاس پاس ( اور پھر مختلف قطعے ہیں اور انگوروں کے باغ ہیں اور کھیتیاں ہیں اور کھجوریں ہیں جن میں بعضے تو ایسے ہیں کہ تنہ سے اوپر جا کردو تنے ہوجاتے ہیں اور بعضے دو تنے نہیں ہوتے سب کو ایک ہی طرح کا پانی دیا جاتا ہے اور ہم ایک دوسرے پر پھلوں کو فوقیت دیتے ہیں ان امور (مذکورہ) میں (بھی) سمجھ داروں کے واسطے (توحید کے) دلائل (موجود) ہیں۔ (ف 1) (4)
1۔ اوپر توحید کا اثبات تھا آگے جواب ہے کفار کے شبہات کے جو نبوت کے متعلق تھے مع وعید کے اور وہ تین شبہ تھے اول بعثت ونشر کو وہ لوگ محال سمجھتے تھے اور اس سے نفی نبوت پر استدلال کرتے تھے دوسرا شبہہ یہ تھا کہ اگر آپ نبی ہیں تو انکار نبوت پر جس عذاب کی آپ وعید سناتے ہیں وہ کیوں نہیں آتا تیسرا شبہہ یہ تھا کہ جن معجزات کی ہم فرمایش کرتے ہیں وہ کیوں نے ظاہر کیے جاتے۔ آیت وان تعجب میں اول شبہ کا رد ہے اور آیت ویستعجلونک میں دوسرے شبہ جواب اور آیت یقول الذین کفرا میں تیسرے شبہ کا جواب ہے۔
Top