Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Anbiyaa : 87
وَ ذَا النُّوْنِ اِذْ ذَّهَبَ مُغَاضِبًا فَظَنَّ اَنْ لَّنْ نَّقْدِرَ عَلَیْهِ فَنَادٰى فِی الظُّلُمٰتِ اَنْ لَّاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنْتَ سُبْحٰنَكَ١ۖۗ اِنِّیْ كُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَۚۖ
وَ
: اور
ذَا النُّوْنِ
: ذوالنون (مچھلی والا)
اِذْ
: جب
ذَّهَبَ
: چلا وہ
مُغَاضِبًا
: غصہ میں بھر کر
فَظَنَّ
: پس گمان کیا اس نے
اَنْ لَّنْ نَّقْدِرَ
: کہ ہم ہرگز تنگی نہ کریں گے
عَلَيْهِ
: اس پر
فَنَادٰي
: تو اس نے پکارا
فِي الظُّلُمٰتِ
: اندھیروں میں
اَنْ لَّآ
: کہ نہیں
اِلٰهَ
: کوئی معبود
اِلَّآ اَنْتَ
: تیرے سوا
سُبْحٰنَكَ
: تو پاک ہے
اِنِّىْ
: بیشک میں
كُنْتُ
: میں تھا
مِنَ
: سے
الظّٰلِمِيْنَ
: ظالم (جمع)
اور مچھلی والے کو یاد کرو جبکہ وہ غصہ ہو کر چل دیئے سو انہوں نے گمان کیا کہ ہم ان کے ساتھ تنگی والا معاملہ نہ کریں گے سو انہوں نے اندھیروں میں یوں پکارا (آیت ) ” لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین۔
حضرت یونس (علیہ السلام) کا واقعہ : 1:۔ ابن جریر اور بیہقی نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” وذالنون اذ ذھب مغاضبا “ سے مراد ہے کہ وہ اپنی قوم پر غصہ ہوئے۔ (آیت) ” فظن ان لن نقدر علیہ “ یعنی (انہوں نے گمان کیا) کہ ہم ان کو سزا دینے پر قادر نہیں جو انہوں نے اپنی قوم پر ناراضگی کا اظہار کیا اور وہاں سے بھاگ گئے روای ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ ان کو یہ سزا ملی کہ انکو مچھلی نے پکڑ لیا۔ 2:۔ ابن ابی شیبہ، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے (آیت) ” وذالنون اذ ذھب مغاضبا “ کے بارے میں فرمایا کہ وہ اپنی قوم پر غصہ ہوئے۔ 3:۔ ابن ابی حاتم نے عمرو بن قیس (رح) سے روایت کیا کہ انبیاء (علیہم السلام) اکھٹے ہوتے تھے اور ان پر ایک ایسا ہوتا تھا کہ جس کی طرف وحی کی جاتی تھی کہ فلاں کو بنو فلاں کی طرف بھیجا گیا ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” اذ ذھب مغاضبا “ یعنی اس نبی سے ناراض ہو کر گئے۔ 4:۔ ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں ابن عباس ؓ سے (آیت) ” فظن ان لن نقدر علیہ “ کے بارے میں فرمایا کہ انہوں نے گمان کیا کہ اسے وہ عذاب نہیں پہنچے گا جو ان کو پہنچنا تھا۔ 5:۔ احمد نے زہد میں عبد بن حمید اور ابن منذر نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” اذ ذھب مغاضبا “ یعنی وہ بھاگ کھڑے ہوئے (آیت) ” فظن ان لن نقدر علیہ “ اور ان کا خیال تھا کہ ہم اس پر قادر نہیں ہیں حضرت ذوالنون (علیہ السلام) کا پہلے نیک عمل تھا اس لئے اللہ تعالیٰ نے اس عمل کو نہیں چھوڑا اور اسی عمل کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے ان کی دعا کو قبول فرمایا اور ان کی مدد فرمائی۔ 6:۔ ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن منذر، ابن ابی حاتم نے اور بیہقی نے الاسماء والصفات میں مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” فظن ان لن نقدر علیہ “ (گمان کیا کہ ہم اس وجہ سے ان کو ہرگز سزا نہ دیں گے) 7:۔ ابن ابی حاتم نے عطیہ (رح) سے (آیت) ” فظن ان لن نقدر علیہ “ کے بارے میں فرمایا کہ (انہوں نے گمان کیا) کہ ہم ان کے خلاف ہرگز فیصلہ نہ کریں گے۔ 8:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” فظن ان لن نقدر علیہ “ یعنی انہوں نے گمان کیا کہ ہم ہرگز انکے خلاف سزا کا فیصلہ نہ کریں گے اور نہ کسی مصیبت کا اس کے غصہ کے سبب جو انہوں نے اپنی قوم پر کیا تھا پھر اپنی قوم کو چھوڑ کر بھاگ گئے تھے۔ حضرت یونس (علیہ السلام) کی تسبح : 9:۔ عبد بن حمید نے عبداللہ بن حارث (رح) سے روایت کیا کہ جب مچھلی نے حضرت یونس (علیہ السلام) کو نگل لیا تو اس نے ان کو سمندر کی تہہ میں ڈال دیا تو انہوں نے زمین کی تسبیح کو سنا اور وہ چیز تھی جو ان کی حاجت تھی پھر انہوں نے اس تسبیح کے ساتھ اللہ کو پکارا۔ 10:۔ بیہقی نے الاسماء والصفات میں حسن (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” فظن ان لن نقدر علیہ “ یعنی انہوں نے گمان کیا کہ ہم ہرگز ان کو سزا نہیں دیں گے (آیت) ” فنادی فی الظلمت “ (یعنی تین اندھیروں میں اللہ کو پکارا) رات کا اندھیرا سمندر کا اندھیرا اور مچھلی کے پیٹ کا اندھیرا (آیت) ” لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین “ (یہ تسبیح سن کر) فرشتوں نے کہا کہ یہ جانی پہچانی آواز ہے جو اجنبی زمین سے آرہی ہے۔ 11:۔ ابن جریر نے قتادہ اور کلبی دونوں حضرات سے روایت کیا کہ (آیت) ” فظن ان لن نقدر علیہ “ سے مراد ہے کہ انہوں نے گمان کیا کہ ہم ہر گزان کے خلاف کسی سزا کا فیصلہ نہیں کریں گے۔ 12:۔ ابن جریرنے سعید بن جبیر کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” فنادی فی الظلمت “ سے مراد ہے رات کا اندھیرا سمندر کا اندھیرا اور مچھلی کے پیٹ کا اندھیرا۔ ابن جریر نے محمد بن کعب عمرو بن میمون اور قتادہ سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ احمد نے زہد میں سعید بن جبیر سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ 13:۔ احمد نے زہد میں ابن ابی الدنیا نے کتاب الفرج بعد الشدۃ میں ابن ابی حاتم اور حاکم نے (حکاکم نے اس کو صحیح بھی کہا ہے) ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” فنادی فی الظلمت “ سے مراد ہے رات کا اندھیرا مچھلی کے پیٹ کا اندھیرا اور سمندر کا اندھیرا۔ 14:۔ ابن جریر نے سالم بن ابی الجعد (رح) سے روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے مچھلی کی طرف وحی بھیجی کہ تو نے یونس (علیہ السلام) کو تکلیف نہیں پہنچائی نہ ان کے گوشت کو اور نہ ان کی ہڈی کو پھر اس مچھلی کو دوسری مچھلی نے نگل لیا پھر فرمایا (آیت) ” فنادی فی الظلمت “ یعنی ایک مچھلی کا اندھیرا، پھر دوسری مچھلی کا اندھیرا، پھر دریا کا اندھیرا۔ 15:۔ ابن منذر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ ہر تسبیح سے مراد قرآن میں نماز ہے مگر اللہ تعالیٰ کا یہ قول (آیت) ” سبحنک انی کنت من الظلمین “۔ سے مراد نماز نہیں ہے۔ 16:۔ زبیر بکار نے موفقیات میں کلبی کے طریق سے ابو صالح سے اور انہوں نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ معاویہ ؓ نے ایک دن ان سے فرمایا گذشتہ رات میں قرآن مجید کی دو آیتوں کے بارے میں مضطرب ہوا اور میں نے انکی حقیقت کو نہیں جانا پوچھا وہ کون سی آیتیں ہیں ؟ فرمایا اللہ تعالیٰ کا یہ قول (آیت) ” وذالنون اذ ذھب مغاضبافظن ان لن نقدر علیہ “۔ اور (دوسرا) اللہ تعالیٰ کا یہ قول (آیت) ” حتی اذا استیئس الرسل وظنوا انہم قد کذبوا “ (یوسف آیت 110) حضرت معاویہ ؓ نے فرمایا کہ حضرت یونس (علیہ السلام) ایسا کس طرح گمان کرسکتے تھے اور یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ انہوں نے گمان کیا کہ جو ان سے وعدہ کیا گیا تھا وہ ٹھیک نہ تھا ابن عباس ؓ نے فرمایا کہ یونس (علیہ السلام) نے یہ گمان فرمایا (کہ بغیر اجازت چلے جانے میں) وہ ایسی غلطی نہیں پہنچے کہ اللہ تعالیٰ اس پر سزا کا فیصلہ فرمائیں گے اور ان کو کوئی شک نہیں تھا کہ اگر اللہ تعالیٰ اس سزا کا ارادہ فرمائیں گے تو وہ اس پر قادر ہوں گے اور دوسری آیت کا مطلب یہ ہے کہ بلاشبہ رسول مایوس ہوگئے اپنی قوم کے ایمان سے اور انہوں نے گمان کرلیا کہ جس شخص نے ان کی نافرمانی کی ظاہر میں راضی کرتے ہوئے تو تحقیق اور اندر سے انہوں نے جھٹلایا اور یہ ان پر لمبی مصیبت آجانے کی وجہ سے ہوا اور رسول اللہ کی مدد سے مایوس نہیں ہوئے تھے اور نہ انہوں نے گمان کیا تھا کہ ان سے وعدہ کیا گیا تھا وہ ٹھیک نہ تھا (یہ جواب سن کر) معاویہ ؓ نے فرمایا اے ابن عباس ؓ تو نے میری مشکل حل کردی اللہ تعالیٰ تیری مشکلات حل کردے۔ قوم یونس سے عذاب کا ٹلنا : 17:۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جب یونس (علیہ السلام) نے اپنی قوم کو دعوت دی (اور انہوں نے جھٹلایا) تو اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ صبح کے وقت ان پر عذاب آجائے گا آپ نے قوم کو عذاب کا بتادیا تو ان لوگوں نے کہا یونس (علیہ السلام) نے کبھی جھوٹ نہیں بولا اور ٓصبح کو ہم پر عذاب آجائے گا اب (سب) آجاویہاں تک کہ ہم ہر چیز میں سے کمزور چیزیں نکالیں پس ہم (ہر ایک کو) ان کے بچوں کے ساتھ ملادیں شاید کہ اللہ تعالیٰ ان پر رحم فرمائیں پھر انہوں نے اپنی عورتوں اور بچوں کو ساتھ نکالا اور اونٹوں کو ان کے بچوں کے ساتھ نکالا اور گایوں کو ان کے بچوں کے ساتھ نکالا اور بکریوں کو ان کے بچوں کے ساتھ نکالا اور ان بچوں کو ان کے آگے رکھا اور عذاب کا سامنے کرنے لگے جب انہوں نے (عذاب کو) آتے دیکھا تو اللہ کی طرف گڑگڑانے لگے اور دعا کرنے لگے عورتیں اور بچے رونے لگے اونٹ اور ان کے بچے بلبلانے لگے گائے اور اس کے بچے آواز دینے لگے بکریاں اور ان کے بچے ممیانے لگے (اس حال میں) اللہ تعالیٰ نے ان پر رحم فرمایا اور ان سے عذاب کو ہٹادیا (عذاب نہ آیا) تو یونس (علیہ السلام) غصہ ہوگئے اور کہا مجھے جھٹلایا جائے گا وہ غصہ کے عالم میں سمندر کی طرف چلے گئے سی کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” اذ ذھب مغاضبا “ پھر دریا کی طرف چلے گئے قوم کی کشتی لنگر انداز تھی یونس (علیہ السلام) نے فرمایا مجھے اپنے ساتھ سوار کرلو۔ 18۔ ابن ابی شیبہ اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جب مچھلی نے یونس (علیہ السلام) کو نگل لیا تو ان کو لے کر چلی یہاں تک کہ ساتویں زمین پر جا ٹھہری یونس (علیہ السلام) نے زمین کی تسبح کو سنا آپ کو اس کی تسبیح کا شوق پیدا ہوا اور فرمایا (آیت) ” لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین “ (توتسبیح پڑھنے پر مچھلی نے) ان کو زمین پر ڈال دیا یہاں تک کہ ان کو (اس حال میں) زمین پر ڈال دیا کہ ان نے بال تھے نہ ان کے ناخن تھے نوزائیدہ بچے کی طرح تھے آپ کے اوپر کدو کی بیل پیدا فرما دی جو ان پر سایہ کررہی تھی آپ اس کے نیچے حشرات الارض کھاتے تھے اس درمیان وہ سو رہے تھے کہ اچانک ان کے اوپر ایک پتہ گرا جو خشک ہوچکا تھا انہوں نے اپنے رب سے اس کی شکایت کی تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا تو غم کررہا ہے اس درخت پر جو خشک ہوگیا ہے اور تجھ کو غم نہیں ہے ایک لاکھ یا اس سے زیادہ لوگوں پر جو عذاب دیئے جاتے۔ 19:۔ ابن ابی حاتم اور ابن الدنیا نے کتاب الفرج میں اور ابن مردویہ نے انس ؓ نے مرفوع روایت کیا کہ یونس (علیہ السلام) کے لئے جب یہ بات ظاہر ہوگئی کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ان کلمات کے ساتھ دعا کریں جب انہوں نے اللہ تعالیٰ کو مچھلی کے پیٹ میں پکارا تھا اے اللہ (آیت) ” لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین “ تو ان کی دعانے عرش کو گھیر لیا اور فرشتوں نے کہا یہ پہچانی ہوئی کمزور آواز ہے اجنبی شہر سے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کیا تم اس کو نہیں پہنچانتے ؟ فرشتوں نے کہا اے ہمارے رب وہ کون ہے :؟ فرمایا وہ میرا بندہ یونس ہے فرشتوں نے کہا آپ کا بندہ یونس ہے جس کے مقبول عمل ہمیشہ بلند ہوتے ہیں اور جس کی دعا مقبول ہوتی ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہاں میرا وہ بندہ یونس ہے فرشتوں نے عرض کیا اے ہمارے رب کیا آپ رحم نہیں فرماتے اس عمل کی وجہ سے جو وہ آسودہ زندگی میں کیا کرتا تھا تو تاکہ اسے مصیبت سے نجات عطا فرما اللہ تعالیٰ نے فرمایا کیوں نہیں اور مچھلی کو حکم فرمایا تو اس نے ان کو ایک چٹیل میدان میں پھینک دیا اور اللہ تعالیٰ نے ان پر کدو کی بیل پیدا فرما دی۔ 20:۔ ابن ابی شیبہ نے مصنف میں عبد بن حمید، ابن مردویہ اور ابن عساکر نے حضرت علی ؓ سے ایک مرفوع حدیث میں روایت کیا کہ کسی بندے کو یہ لائق نہیں کہ وہ یوں کہے کہ میں یونس بن متی سے بہتر ہوں کہ انہوں نے اندھیروں میں اللہ کی تسبیح بیان کی۔ 21:۔ احمد، ترمذی، نسائی، حکیم نے نوادرالاصول میں حاکم، ابن جریر، ابن ابی حاتم، بزار، ابن مردویہ اور بیہقی نے شعب میں (حاکم نے صحیح بی کہا ہے) سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مچھلی والے (یعنی یونس (علیہ السلام) نے مچھلی کے پیٹ میں پکارا (آیت) ” لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین “ کوئی مسلمان ان کلمات کے ساتھ کسی چیز کے بارے میں دعا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی دعا کو قبول فرماتے ہیں۔ دعاء یونس (علیہ السلام) : 22:۔ ابن جریر نے سعد ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ کے وہ نام جس کے ذریعہ دعا کی جائے تو وہ قبول ہوتی ہے اور جب سوال کیا جائے تو دیا جاتا ہے وہ یونس بن متی (علیہ السلام) کی دعا ہے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! یہ دعا یونس (علیہ السلام) کے لئے خاص ہے یہ مسلمانوں کی جماعت کے لئے ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا وہ یونس (علیہ السلام) کے لئے خاص ہے اور ایمان والوں کے لئے بھی ہے جب وہ اس کے ذریعہ دعا کریں۔ کیا تو نے اللہ تعالیٰ کا یہ قول نہیں سنا (آیت) ” وکذلک ننجی المومنین “ اور وہ شرط ہے اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس شخص کے لئے جو اس سے دعا کرے۔ 23:۔ ابن مردویہ اور دیلمی نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ یہ (آیت) ” لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین انبیاء کے لئے پناہ گاہ ہے اس کے ذریعہ یونس (علیہ السلام) نے مچھلی کے پیٹ کے اندھیرے میں دعا فرمائی تھی۔ 24:۔ ابن ابی حاتم نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ اللہ کا اسم اعظم جس کے ذریعہ دعا کی جائے تو وہ قبول ہوتی ہے اور جب اس کے ذریعہ مانگا جائے تو عطا کیا جاتا ہے اور وہ دعا یہ ہے (آیت) ” لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین “۔ 25:۔ حاکم نے سعد بن ابی وقاص ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میں تم کو اللہ تعالیٰ کے اسم اعظم پر دلالت نہ کروں ؟ وہ یونس (علیہ السلام) کی دعا ہے (یعنی) (آیت) ” لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین “ جو مسلمان اس کے ذریعہ اپنی بیماری میں چالیس مرتبہ دعا کرے گا اور وہ پھر اسی بیماری میں مرجائے تو اس کو شہید کا اجردیا جائے گا اور اگر وہ صحت یاب ہوگیا تو بھی اس کی مغفرت ہوچکی ہوگی۔ 26:۔ حاکم نے (حاکم نے تصحیح بھی کی ہے) ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص نے یہ کہا کہ میں یونس بن متی سے بہتر ہوں تو اس نے جھوٹ بولا۔ حضرت یونس (علیہ السلام) کا تلبیہ پڑھنا : 27:۔ حاکم نے (اور آپ نے اس کو صحیح بھی کہا ہے) ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ ایک گھاٹی سے گذرے تو پوچھا یہ کون سی گھاٹی ہے ؟ صحابہ نے عرض کیا کہ فلاں گھاٹی ہے پھر فرمایا گویا میں دیکھ رہا ہوں یونس (علیہ السلام) کو کہ وہ ایک اونٹنی پر سوار ہیں جس کی مہار کھجور کے پتوں کی ہے اور وہ اونی جبہ پہنے ہوئے ہیں اور فرما رہے ہیں ” لبیک اللہم لبیک۔ 28:۔ عبدالرزاق، بخاری مسلم، ابوداود اور ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کسی کے لئے یہ کہنا جائز نہیں کہ میں یونس بن متی سے بہتر ہوں ان سے غلطی ہوگئی پھر رب تعالیٰ نے ان کو چن لیا۔ 29:۔ عبد بن حمید، بخاری، نسائی، اور ابن مردویہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی ہرگز یوں نہ کہے کہ میں یونس بن متی سے بہتر ہو۔ 30:۔ بخاری مسلم اور ابن مردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کسی کو یہ لائق نہیں کہ میں یونس بن متی سے بہتر ہوں۔ّ (واللہ اعلم )
Top