Dure-Mansoor - An-Naml : 15
وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا دَاوٗدَ وَ سُلَیْمٰنَ عِلْمًا١ۚ وَ قَالَا الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ فَضَّلَنَا عَلٰى كَثِیْرٍ مِّنْ عِبَادِهِ الْمُؤْمِنِیْنَ
وَ لَقَدْ اٰتَيْنَا : اور تحقیق دیا ہم نے دَاوٗدَ : داود وَسُلَيْمٰنَ : اور سلیمان عِلْمًا : (بڑا) علم وَقَالَا : اور انہوں نے کہا الْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے الَّذِيْ : وہ جس نے فَضَّلَنَا : فضیلت دی ہمیں عَلٰي : پر كَثِيْرٍ : اکثر مِّنْ : سے عِبَادِهِ : اپنے بندے الْمُؤْمِنِيْنَ : مون (جمع)
اور البتہ تحقیق ہم نے داوٗد اور سلیمان کو علم دیا۔ اور ان دونوں نے کہا کہ اللہ کے لیے سب تعریف ہے جس نے ہمیں اپنے مومن بندوں میں سے بہت سوں پر فضیلت دی ہے
داؤد (علیہ السلام) کے ساتھ پہاڑ کی تسبیح 1۔ ابن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ داوٗد (علیہ السلام) کو تین چیزیں دی گئیں ان کے لیے پہاڑوں کو مسخر کردیا گیا پہاڑ ان کے ساتھ تسبیح پڑھتے تھے اور ان کے لیے لوہے کو نرم کردیا گیا اور پرندوں کی بولی ان کو سکھائی گئی اور سلیمان (علیہ السلام) کو دو چیزیں دی گئیں ان کو پرندوں کی زبان کی تعلیم دی گئی اور ان کے لیے جنات کو مسخر کردیا گیا اور یہ چیزیں ان کو داوٗد (علیہ السلام) سے ورثہ کے طور پر دی گئیں تھی اور ان کے لیے پہاڑوں کو مسخر نہیں کیا گیا اور ان کے لیے لوہے کو نرم نہیں کیا گیا۔ 2۔ ابن ابی حاتم نے عمر بن عبدالعزیز (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لکھا کہ اللہ تعالیٰ نے کسی بندے پر کوئی نعمت نہیں کی اور بندے نے اس پر اللہ تعالیٰ کی حمد بیان نہیں کی مگر یہ کہ اس کی حمد افضل ہوتی ہے اس کی نعمت سے اگر تو نہیں جانتا تو اس بات کو اللہ کی نازل کردہ کتاب میں پڑھ لے۔ اللہ عز وجل نے فرمایا آیت ” ولقد اتینا داوئد و سلیمان علما، وقالا الحمد للہ الذی فضلنا علی کثیر من عبادہ المومنین “ اور کونسی نعمت افضل ہے ان چیزوں میں سے جو داوٗد اور سلیمان (علیہ السلام) کو عطا ہوئی۔
Top