Dure-Mansoor - An-Nahl : 9
اِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنَا وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْاَشْهَادُۙ
اِنَّا : بیشک ہم لَنَنْصُرُ : ضرور مدد کرتے ہیں رُسُلَنَا : اپنے رسول (جمع) وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ اٰمَنُوْا : ایمان لائے فِي : میں الْحَيٰوةِ : زندگی الدُّنْيَا : دنیا وَيَوْمَ : اور جس دن يَقُوْمُ : کھڑے ہوں گے الْاَشْهَادُ : گواہی دینے والے
بلاشبہ ہم اپنے رسولوں کی اور ان لوگوں کی جو ایمان لائے دنیا والی زندگی میں مدد کرتے ہیں اور جس دن گواہی دینے والے کھڑے ہوں گے
1:۔ احمد و ترمذی (رح) (وحسنہ) وابن ابی الدنیا (فی ذم الغیبۃ) و طبرانی (رح) وابن مردویہ (رح) اور بیہقی (رح) نے شعب الایمان میں ابوذر ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو اپنے بھائی کی عزت کا دفاع کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے چہرے سے جہنم کی آگ کو دور کردے گا پھر یہ (آیت ) ” انا لننصررسلنا “ الایہ (ہم اپنے پیغمبروں کی اور ایمان والوں کی دنیوی زندگی میں بھی مدد کرتے ہیں) 2:۔ ابن مردویہ (رح) نے ابوہریرہ ؓ سے اسی طرح روایت ہے۔ 3:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے ابوالعالیہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ” انا لننصررسلنا “ الایہ فرمایا کہ اس نصرت سے مراد دلیل میں (مدد کرنا ہے) کہ اللہ تعالیٰ ان کی دلیل کو دنیا میں غلبہ عطا فرماتا ہے۔ 4:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے سدی (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف ایسے افراد نہیں بھیجے جو ان کی مدد کریں اور ان سے یہ لوگ خون بہا کا مطالبہ کریں جو انکے ساتھ دنیا میں غلط رویہ اپنائے اور دنیا میں مدد کئے جاتے ہیں۔ 5:۔ ابوالشیخ (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ” ویوم یقوم الاشھاد “ (جس روز گواہی دینے والے (فرشتے) کھڑے ہوں گے۔ اس سے مراد فرشتے ہیں۔ 6:۔ عبد الرزاق (رح) نے قتادہ ؓ سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ 7:۔ عبد بن حمید (رح) وابن المنذر (رح) نے سفیان (رح) سے روایت کیا کہ اس نے اعمش سے (آیت ) ” ویوم یقوم الاشھاد “ کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے فرمایا کہ اس سے مراد فرشتے ہیں۔ 8:۔ عبد بن حمید (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ” الاشھاد “ سے مراد ہیں اللہ کے فرشتے اس کے انبیاء اور مؤمنین۔ 9:۔ ابن جریر (رح) وابن ابی حاتم (رح) نے زید بن اسلم (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ” الاشھاد “ سے مراد ہیں چار فرشتے جو ہمارے اعمال لکھتے ہیں اور یہ آیت پڑھی (آیت ) ” وجآءت کل نفس معھا سآئق وشھید “ (ق آیت 21) اور ہر شخص آئے گا اس کے ساتھ ایک ہانکنے والا اور ایک گواہی دینے والا ہوگا اور انبیاء بھی اپنی امتوں پر گواہی دیں گے اور (یہ آیت) ” وقالوا لجلودھم لم شھدتم علینا، قالوا انطقنا اللہ الذی انطق کل شیء “ (اور وہ کہیں گے اپنی کھالوں سے کہ تم نے ہم پر کیوں گواہی دی وہ کہیں گے کہ ہم کو اللہ نے بلوایا ہے۔ 10:۔ ابن المنذر (رح) نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ” وسبح بحمد ربک بالعشی والابکار “ (اور تسبیح بیان کر اپنے رب کی حمد کے ساتھ صبح کو اور شام کو) فرمایا اس سے فرض نمازیں مراد ہیں۔ 11:۔ عبد الرزاق (رح) وعبد بن حمید (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ” بالعشی والابکار “ سے مراد ہے فجر اور عصر کی نماز۔
Top