Dure-Mansoor - An-Najm : 28
وَ مَا لَهُمْ بِهٖ مِنْ عِلْمٍ١ؕ اِنْ یَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ١ۚ وَ اِنَّ الظَّنَّ لَا یُغْنِیْ مِنَ الْحَقِّ شَیْئًاۚ
وَمَا لَهُمْ : اور نہیں ان کے لیے بِهٖ : ساتھ اس کے مِنْ عِلْمٍ ۭ : کوئی علم اِنْ يَّتَّبِعُوْنَ : نہیں وہ پیروی کرتے اِلَّا الظَّنَّ ۚ : مگر گمان کی وَاِنَّ الظَّنَّ : اور بیشک گمان لَا : نہیں يُغْنِيْ : کام آتا مِنَ الْحَقِّ شَيْئًا : حق سے کچھ بھی۔ کوئی چیز
حالانکہ انہیں اس کا کچھ بھی علم نہیں صرف گمان کے پیچھے چلتے ہیں، اور بلاشبہ گمان حق کے بارے میں ذرا بھی فائد نہیں دیتا
1:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ دین کے بارے میں رائے دینے سے ڈرو بلاشبہ وہی رائے جو رسول اللہ ﷺ کی جانب سے ہے وہی صحیح رائے ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ آپ کو دکھا دیتا ہے۔ بلاشبہ وہ رائے یہاں مخفی تکلف اور گمان ہے۔ (اللہ تعالیٰ نے فرمایا) وان الظن لا یغنی من الحق شیأا '' (اور بلاشبہ گمان امر حق میں ذرا بھی مفید نہیں ہوتے۔ قولہ تعالیٰ : (آیت ) '' ذلک مبلغھم من العلم '' 2:۔ عبد بن حمید (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' ذلک مبلغھم من العلم '' (ان لوگوں کے فہم کی رسائی کی حد بس یہی ہے) سے مراد ہے یہ ان کی رائے ہے۔ مجلس میں پڑھنے کی دعاء : 3:۔ الترمذی (وحسنہ) نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ بہت کم رسول اللہ ﷺ اپنی مجلس میں کھڑے ہوتے تھے یہاں تک کہ اپنے اصحاب کرام کے لئے اس قسم کی دعائیں کرتے تھے : اللہم اقسم لنا من خشیتک ماتحول بیننا وبین معاصیک ومن طاعتک ماتبلغنا بہ جنتک ومن الیقین ماتھون علینا مصیبات الدنیا ومتعنا باسما عنا وابصارنا وقوتنا ما احییتنا واجعلہ الوارث منا، واجعل ثارنا علی من ظلمنا، وانصرنا علی من عادانا ولا تجعل مصیبتنا فی دیننا ولا تجعل الدنیا اکبرھمنا ولا مبلغ علمنا ولا تسلط علینا من لا یرحمنا۔ ترجمہ : اے اللہ تعالیٰ ہم کو ایسی خشیت اور خوف عطا کر جو ہمارے اور تیری نافرمانی کے درمیان حائل ہو اور ایسی طاعت و عبادت کا ذوق عطا فرما جو ہم کو تیری جنت میں پہنچا دے وہ یقین عطا فرما جو ہم پر دنیا کی مصیبتیں آسان کردے۔ اور ہم کو قوت سماعت اور قوت بصارت سے لطف اندوز فرما اور ہم کو قوت و طاقت عطا فرما جب تک تو ہم کو زندہ رکھے اور ہمارے جانب سے اسے وارث بنا اور جو ہم پر ظلم کرے اس سے بدلہ لینے کی توفیق عطا فرما اور ہمارے دشمنوں پر ہماری مدد فرما اور مشکلات نہ بنا ہمارے دین میں اور دنیا کو ہمارا ہم مقصد نہ بنا اور نہ ہی اسے ہمارا مبلغ علم بنا اور اس کو کے ہم پر مسلط نہ فرما جو ہم پر رحم نہ کرے۔
Top