Urwatul-Wusqaa - Al-Kahf : 84
اِنَّا مَكَّنَّا لَهٗ فِی الْاَرْضِ وَ اٰتَیْنٰهُ مِنْ كُلِّ شَیْءٍ سَبَبًاۙ
اِنَّا مَكَّنَّا : بیشک ہم نے قدرت دی لَهٗ : اس کو فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَاٰتَيْنٰهُ : اور ہم نے اسے دیا مِنْ : سے كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے سَبَبًا : سامان
ہم نے اسے زمین میں حکمرانی دی تھی نیز اسکے لیے ہر طرح کا ساز و سامان مہیا کردیا تھا
” ذوالقرنین کو بہت بڑا اقتدار حاصل ہونے کی تصدیق : 90۔ جیسا کہ اوپر بیان ہوا کہ یہ وہی شخصیت ہے جس کا نام ” گورش “ ’ سائرس “ ’ خورس “ اور ” خسرو “ ہے ۔ یہ شخصیت 559 قبل مسیح غیر معمولی حالات کے اندر ابھری اور اچانک اس وقت کی تمام دنیا کی نگاہیں اس کی طرف گئیں یہ پارس کے ” ایکے می نیز “ خاندان کا ایک نوجوان تھا اس کے والد کا نام کم بی سیزاول (کیقباد) تھا اور سائرس نے اپنے بیٹے کا نام بھی کم بی سیز ہی رکھا اسے پارس کے تمام امیروں نے اپنا فرمانروا تسلیم کرلیا اور پھر بغیر کسی خونریزی کے میڈیا کی مملکت بھی اس کے زیر سایہ آگئی اور اس دونوں مملکتوں نے مل کر ایران کی عظیم الشان شہنشاہی کی صورت اختیار کرلی پھر اس کی فتوحات کا سلسلہ شروع ہوا اور یہ فتوحات وہ نہ تھیں جو ظلم وقہر کی خونریزیوں کے ذریعہ حاصل کی جاتی رہیں بلکہ انسانیت وعدالت کی فتوحات جو تمام تر اس لئے تھیں کہ مظلوم قوموں کی دادرسی پامال ملکوں کی دستگرلی ہو چناچہ ابھی بارہ برس کی مدت بھی پوری نہ ہوئی تھی کہ بحراسود سے لے کر باختر تک ایشیا کی تمام عظیم الشان مملکتیں اس کے آگے تہ زانو ہوچکی تھیں اور یہی کچھ قرآن کریم کی اس آیت میں بتایا گیا فرمایا ” ہم نے اسے زمین میں حکمرانی دی نیز اس کے لئے ہر طرح کا سازوسامان مہیا کردیا ۔ “ اس طرح قرآن کریم کی شہادت اس کی عادل حکومت کے چھاجانے کی طرف اشارہ کر رہی ہے اور تاریخ اس شہادت کو قبول کرتی ہے ۔
Top