Dure-Mansoor - Nooh : 16
وَّ جَعَلَ الْقَمَرَ فِیْهِنَّ نُوْرًا وَّ جَعَلَ الشَّمْسَ سِرَاجًا
وَّجَعَلَ الْقَمَرَ : اور بنایا چاند کو فِيْهِنَّ : ان میں نُوْرًا : نور وَّجَعَلَ الشَّمْسَ : اور بنایا سورج کو سِرَاجًا : چراغ
اور ان میں چاند کو نور بنادیا اور سورج کو چراغ
16۔ ابن المنذر نے عکرمہ (رح) سے آیت وجعل القمر فیہن نورا کے بارے میں روایت کیا کہ چاند کا نور ان سب میں روشنی پھیلاتا ہے جیسے اگر سات شیشے ہوں اور ان کے نیچے یک شہاب ہو تو وہ ان سب کو روشن کردے۔ اسی طرح چاند کا نور سارے آسمانوں کو روشن کرتا ہے ان کی صفائی اور شفاف ہونے کی وجہ سے۔ 17۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید وابن المنذ اور ابو الشیخ نے العظمہ میں عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت کیا کہ سورج اور چاند دونوں کے چہرے آسمان کی طرف ہیں۔ اور ان کی پشت زمین کی طرف ہے اور میں اس کے بارے میں تم پر میں اللہ کی کتاب میں ایک آیت پڑھتا ہوں اور وہ یہ ہے آیت وجعل القمر فیہن نورا وجعل الشمس سراجا۔ 18۔ عبد بن حمید وابن المنذ اور ابو الشیخ نے العظمہ میں عطا (رح) سے آیت وجعل القمر فیہن نورا کے بارے میں روایت کیا کہ چاند کا نور تمام آسمان والوں کو اس طرح روشنی پہنچاتا ہے جیسے زمین والوں کو روشن کرتا ہے۔ 19۔ ابو الشیخ نے ابن عباس ؓ سے آیت وجعل القمر فیہن نورا کے بارے میں روایت کیا کہ چاند کا چہرہ آسمانوں کو روشن کرتا ہے اور اس کی پیٹھ زمین کر روش کرتی ہے۔ ساتوں آسمانوں میں نور کا روشن ہونا 20۔ عبد بن حمید نے شہر بن حوشب (رح) سے روایت کیا کہ عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ اور کعب احبار ؓ جمع ہوئے۔ اور ان کے درمیان کچھ تلخی ہوئی تو دونوں نے ایک دوسرے کو عتاب کیا پھر یہ ختم ہوگئی۔ عبداللہ بن عمرو ؓ نے کعب ؓ سے فرمایا مجھ سے سوال کر جو تو چاہے۔ اور تو کسی چیز کے بارے میں سوال نہیں کرے گا مگر میں تجھ کو اس بارے میں بتاؤں گا اور اپنے قول کی تصدیق قرآن پاک سے لاؤں گا۔ کعب ؓ نے ان سے پوچھا تمہاری کیا رائے ہے سورج اور چاند کی روشنی کے بارے میں۔ کیا یہ سات آسمانوں میں اسی طرح جیسے وہ زمین میں ہے ؟ فرمایا ہاں کیا تم نے اللہ تعالیٰ کے قول کی طرف نہیں دیکھا۔ آیت خلق اللہ سبع سموت طباقا وجعل القمر فیہن نورا۔ اوپر تلے سات آسمان پیدا فرمائے اور ان میں چاند کو چمکتا ہوا بنایا۔ 21۔ عبد بن حمید وابو الشیخ فی العظمہ والحاکم وصححہ نے ابن عباس ؓ سے آیت وجعل القمر فیہن نورا کے بارے میں روایت کیا کہ چاند کا چہرہ آسمان میں عرش تک ہے اور اس کی پشت زمین کی طرف ہے۔ 22۔ عبد بن حمید نے کلبی کے طریق سے ابو صالح سے روایت کیا اور انہوں نے ابن عباس ؓ سے آیت وجعل القمر فیہن نورا کے بارے میں روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے جب آسمانوں کو تخلیق فرمایا تو ان میں زمین والوں کی طرح روشنی کو بھی پیدا فرمایا اور آسمان میں اس کی روشنی میں سے کوئی چیز نہیں۔
Top