Madarik-ut-Tanzil - Nooh : 16
وَّ جَعَلَ الْقَمَرَ فِیْهِنَّ نُوْرًا وَّ جَعَلَ الشَّمْسَ سِرَاجًا
وَّجَعَلَ الْقَمَرَ : اور بنایا چاند کو فِيْهِنَّ : ان میں نُوْرًا : نور وَّجَعَلَ الشَّمْسَ : اور بنایا سورج کو سِرَاجًا : چراغ
اور چاند کو ان میں (زمین) کا نور بنایا ہے اور سورج کو چراغ ٹھیرایا ہے
16 : وَّجَعَلَ الْقَمَرَ فِیْھِنَّ نُوْرًا (اور ان میں چاند کو نور بنایا) آسمانوں میں یہ چاند آسمان دنیا میں ہے کیونکہ آسمانوں میں طبقات ہونے کی بناء پر باہمی مناسبت ہے اس لئے اس مناسبت کا لحاظ کر کے ضمیرجمع لانا درست ہے اگرچہ چاند سب میں نہ ہو۔ جیسا کہ عرب کہتے ہیں۔ فی المدینۃ کذا حالانکہ وہ اس کی کسی ایک طرف میں ہوتا ہے۔ قول ابن عباس و ابن عمر ؓ : سورج اور چاند دونوں کے رخ آسمانوں کی طرف اور ان کا نور آسمانوں میں ہی ہے اور ان کی پشت زمین کی طرف ہے۔ پس چاند کی روشنی تمام آسمانوں کو محیط ہے۔ کیونکہ وہ لطیف ہے ان کے نور پر حجاب نہیں ڈالے گئے۔ وَّجَعَلَ الشَّمْسَ سِرَاجًا (اور سورج کو چراغ بنایا) ایسا دیا کہ اہل دنیا اس کی روشنی میں اس طرح دیکھتے ہیں جس طرح گھر والے دئیے کی روشنی میں وہ چیز دیکھ لیتے ہیں جس کی ان کو ضرورت ہوتی ہے اور چاند کی روشنی سے سورج کی روشنی زیادہ تیز و طاقتور ہے۔ اس پر اتفاق ہے۔ کہ سورج چوتھے آسمان میں ہے۔
Top