Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - At-Tawba : 107
وَ الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مَسْجِدًا ضِرَارًا وَّ كُفْرًا وَّ تَفْرِیْقًۢا بَیْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ اِرْصَادًا لِّمَنْ حَارَبَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ مِنْ قَبْلُ١ؕ وَ لَیَحْلِفُنَّ اِنْ اَرَدْنَاۤ اِلَّا الْحُسْنٰى١ؕ وَ اللّٰهُ یَشْهَدُ اِنَّهُمْ لَكٰذِبُوْنَ
وَالَّذِيْنَ
: اور وہ لوگ جو
اتَّخَذُوْا
: انہوں نے بنائی
مَسْجِدًا
: مسجد
ضِرَارًا
: نقصان پہنچانے کو
وَّكُفْرًا
: اور کفر کے لیے
وَّتَفْرِيْقًۢا
: اور پھوٹ ڈالنے کو
بَيْنَ
: درمیان
الْمُؤْمِنِيْنَ
: مومن (جمع)
وَاِرْصَادًا
: اور گھات کی جگہ بنانے کے لیے
لِّمَنْ
: اس کے واسطے جو
حَارَبَ
: اس نے جنگ کی
اللّٰهَ
: اللہ
وَرَسُوْلَهٗ
: اور اس کا رسول
مِنْ
: سے
قَبْلُ
: پہلے
وَلَيَحْلِفُنَّ
: اور وہ البتہ قسمیں کھائیں گے
اِنْ
: نہیں
اَرَدْنَآ
: ہم نے چاہا
اِلَّا
: مگر (صرف)
الْحُسْنٰى
: بھلائی
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
يَشْهَدُ
: گواہی دیتا ہے
اِنَّھُمْ
: وہ یقیناً
لَكٰذِبُوْنَ
: جھوٹے ہیں
اور جن لوگوں نے اس لئے مسجد بنائی کے ضرر پہنچائیں اور کفر اختیار کئے رہیں اور مومنین کے درمیان پھوٹ ڈالیں اور اس شخص کے قیام کا انتظام کریں جس نے اس سے پہلے اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کی، اور البتہ وہ ضرور قسمیں کھائیں گے کہ ہم نے تو صرف بھلائی ہی کا ارادہ کیا تھا اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ بیشک وہ جھوٹے ہیں
مسجد ضرار کا مقصد اسلام کو نقصان پہنچانا :۔ 1:۔ ابن جریر بن منذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ والبیہقی نے دلائل میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” والذین اتخذوا مسجدا ضرارا “ کے بارے میں فرمایا کہ یہ کچھ لوگ انصار میں سے تھے انہوں نے مسجد بنائی اور ابو عامر نے ان سے کہا اپنی مسجد بناؤ او جتنا ہوسکے قوت اور ہتھیار کی تم طاقت رکھتے ہو اسی سے مدد لو میں قیصر روم کے بادشاہ کی طرف جانے والا ہوں اور میں روم کی طرف سے ایک لشکر لے آوں گا اور محمد ﷺ اور اس کے اصحاب کو نکال دوں گا۔ جب یہ لوگ اپنی مسجد (کی تعمیر) سے فارغ ہوئے تو نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور کہا ہم اپنی مسجد بنانے سے فارغ ہوگئے ہیں اور ہم اس بات کو محبوب رکھتے ہیں کہ آپ اس میں نماز پڑھیں اور برکت کی دعا فرمائیں تو اللہ تعالیٰ نے (یہ آیت) ” لا تقم فیہ ابدا “ نازل فرمائی۔ 2:۔ ابن ابی حاتم وابن مردویہ رحمہم اللہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مسجد قباء بنائی کچھ لوگ انصار میں سے نکلے جن میں یخدج عبداللہ بن حنیف کے دادا اور ودیعہ بن حزام مجمع بن جاریہ انصاری تھے انہوں نے نفاق کی مسجد بنائی رسول اللہ ﷺ نے یخدج سے فرمایا تیرے لئے ہلاکت ہے اے یخدج کیا تو نے میرے بارے میں یہ ارادہ کیا ہے جو میں دیکھ رہا ہوں اس نے کہا یارسول اللہ ﷺ اللہ کی قسم ! میں نے نہیں ارادہ کیا مگر نیکی کا حالانکہ وہ جھوٹ بول رہا تھا اور رسول اللہ ﷺ نے اس کی تصدیق فرمائی اور آپ نے ارادہ فرمایا کہ اس کا عذر کرلیں تو اللہ تعالیٰ نے اتارا (آیت) ” والذین اتخذوا مسجدا ضرارا وکفرا وتفریقا بین المومنین وارصادا لمن حارب اللہ ورسولہ “ یعنی وہ آدمی جس کو ابو عامر کہا جاتا ہے یہ جنگ کرنے کا ارادہ رکھتا تھا رسول اللہ ﷺ سے اور وہ ہرقل (رومیوں کا بادشاہ) کی طرف گیا تھا۔ اور وہ گھات لگا کر انتظار کررہے تھے جب ابو عامر آئے گا اور وہ اس میں نماز پڑھے گا اور وہ مدینہ منورہ سے نکل گیا تھا اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ کرنے کے لئے۔ 3:۔ ابن مردویہ (رح) نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ یہ بات ذکر کی گئی کہ بنو عمر و بن عوف والوں نے مسجد بنائی اور رسول اللہ ﷺ کے پاس آدمی بھیجے کہ وہ ان کے پاس آدمی بھیجے۔ کہ وہ ان کے پاس آئیں اور ان کی مسجد میں نماز پڑھائیں۔ آپ ان کے پاس آئے اور اس میں نماز پڑھی۔ جب ان کے بھائیوں بنوغنم نے اس کو دیکھا تو ان پر حسد کیا اور انہوں نے کہا ہم بھی ایک مسجد بنائیں گے جیسے ہمارے بھائیوں نے مسجد بنائی اور ہم بھی رسول اللہ ﷺ کی طرف (یہ پیغام) بھیجیں گے آپ اس میں نماز پڑھیں شاید کہ ابو عامر ہمارے پاس سے گذرے اور اس میں نماز پڑھیں جیسے آپ نے ہمارے بھائیوں کی مسجد میں نماز پڑھی ہے جب قاصد آیا تو آپ کھڑے ہوئے تاکہ آپ ان کے پاس آئیں اور آپ نے ارادہ کیا کہ ان کے پاس آئیں تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (آیت) ” والذین اتخذوا مسجدا ضرارا “ سے لے کر (آیت ) ” لا یزال بنیانہم الذی بنواریبۃ فی قلوبہم ‘ ‘ 4:۔ ابن منذر وابن ابی حاتم (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” والذین اتخذوا مسجدا ضرارا “ سے منافق مراد ہے اور (آیت) ” وارصادالمن حارب اللہ ورسولہ “ سے ابوعامر راہب مراد ہے۔ 5:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” والذین اتخذوا مسجدا ضرارا “ کے بارے میں فرمایا کہ اللہ کے نبی کریم ﷺ نے مسجد قبابنائی۔ تو منافقین نے دوسری مسجد بنالی پھر انہوں نے آپ کی طرف قاصد کو بھیجا تاکہ آپ اس میں نماز پڑھیں مگر اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کریم ﷺ کو ان کے ارادہ پر اطلاع دے دی۔ 6:۔ ابن اسحاق وابن مردویہ (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مالک بن دخشم کو بلایا مالک نے عاصم سے کہا میرا انتظار کرو میں اپنے گھر سے آگ لے کر تیرے پاس آتا ہوں وہ اپنے گھر میں داخل ہوا اور آگے والی کھجور کی شاخیں لے لیں پھر وہ بڑی شدت اور تیزی کے ساتھ نکلے یہاں تک کہ وہ مسجد میں داخل ہوگئے اس میں اس کے گھر والے تھے انہوں نے اس کو جلادیا اور اس کو گرا دیا اور اس کے اہل و عیال نکلے اور اس سے جدا ہوگئے تو اللہ تعالیٰ نے اس مسجد کے بارے میں یہ آیت اتاری (آیت) ” والذین اتخذوا مسجدا ضرارا وکفرا “ سے لے کر ’ ’ علیم “ تک۔ 7:۔ ابن اسحاق وابن مردویہ رحمہما اللہ نے ابو رھم کلثوم بن حصین غفاری ؓ سے روایت کرتے ہیں۔ اور یہ ان صحابہ میں سے تھے جنہوں نے درخت کے نیچے بیعت کی تھی انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور ذی اوان (جگہ) پر اترے اس جگہ اور مدینہ کے درمیان دن کی کچھ ساعتوں کا فاصلہ ہے اور جب مسجد ضرا ار بنائی گئی وہ لوگ آئے اور آپ تبوک کی طرف تیاری فرما رہے تھے۔ ان لوگوں نے کہا یارسول اللہ ہم نے ایک مسجد بنائی ہے بیماروں حاجت مندوں شدید سردی کی راتوں اور بارش والی راتوں کے لئے اور ہم یہ بات پسند کرتے ہیں کہ آپ ہمارے پاس تشریف لے آئیں اور ہمارے لئے اس میں نماز پڑھیں آپ نے فرمایا اس وقت میں سفر کی تیاری میں ہوں اگر ہم انشاء اللہ سفر سے واپس آئے تو ہم تمہارے پاس آئیں گے اور ہم اس میں تمہارے لئے نماز پڑھیں گے جب آپ (واپسی پر) ذی اوان میں اترے تو آپ کے پاس (اللہ کی طرف سے) مسجد کی خبر پہنچی رسول اللہ ﷺ نے مالک بن وخشم بنوسالم بن عون کے بھائی معن بن عدن اور اس کے بھائی عاصم بن عدی کو بلایا اور ان سے فرمایا تم لوگ اس مسجد کی طرف جاؤ کہ اس کے بنانے والے ظالم ہیں تم اس کو گرا دو اور اس کو جلا دو ۔ یہ دونوں جلدی سے نکلے یہاں تک کہ بنوسالم بن عوف میں پہنچ گئے اور وہ مالک بن بدخشم کا قبیلہ تھا مالک نے معن سے کہا میرا انتظار کرو یہاں تک کہ میں تیری طرف آوں وہ اپنے اہل و عیال کے پاس گیا کھجور کی ٹہنیاں لیں اور ان میں آگ لگا لی پھر یہ آیت نازل ہوئی (آیت) ” والذین اتخذوا مسجدا ضراراوکفرا “ 8:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” والذین اتخذوا مسجدا ضرارا “ سے وہ انصار کے لوگ مراد ہیں جنہوں نے یہ مسجد قبا کی مسجد کے قریب بنائی تھی ہم کو یہ بات پہنچی ہے کہ مسجد قبا وہ مسجد ہے جو اسلام میں سب سے پہلے بنائی گئی۔ 9:۔ ابن منذر وابن ابی حاتم (رح) نے ابن اسحاق (رح) سے روایت کیا کہ وہ لوگ جنہوں نے مسجد ضرار بنائی تھی یہ بارہ آدمی تھے جذام بن خالد بن عبید بن زید، ثعلبہ بن حاطب ھزال بن امیہ معقب بن مشر، ابو جیرین الازعر عباد بن حنیف جاریہ بن عامر مجمع کے بیٹے زید نبیل بن حارث بخت حبی عثمان ودیعہ بن ثابت۔ 10:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے سعی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” والذین اتخذوا مسجدا ضرارا “ کہ انہوں نے قباء والوں کو نقصان پہنچایا (آیت ) ” وتفریقا بین المومنین “ کیونکہ قباء والے سب مسجد قباء میں نماز پڑھتے تھے جب یہ مسجد بنی تو مسجد قباء سے لوگ رک گئے۔ جو اس میں حاضر ہو کر نماز پڑھتے تھے (اور فرمایا) (آیت) ” ولیحلفن ان اردنا الا الحسنی “ انہوں نے قسمیں کھائیں کہ ان کا ارادہ نہیں تھا مگر بھلائی اور نیکی کی۔ اماقولہ تعالیٰ : لمسجد اسس علی التقوی من اول یوم احق ان تقوم فیہ : 11:۔ ابن ابی شیبہ واحمد ومسلم الترمذی والنسائی الوائل وابن جریروابن منذر وابن ابی حاتم وابن خریمۃ وابن حبان ابوالشیخ الحاکم وابن مردویہ والبیہقی رحمہم اللہ نے دلائل میں ابوسعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ دو آدمیوں نے آپس میں اختلاف کیا (ان میں سے) ایک آدمی بنوخدرہ میں سے تھا اور دوسرے لفظ میں یوں ہے کہ میں نے ابو عمرو بن عوف میں سے ایک آدمی نے اس مسجد کے بارے میں جھگڑا کیا جس کی بنیاد تقوی پر رکھی گئی خدری نے فرمایا کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی مسجد ہے اور عمری نے کہا وہ قبا کی مسجد ہے۔ ہم دونوں رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور ان سے پوچھا اس بارے میں تو آپ نے فرمایا وہ یہ مسجد ہے یعنی رسول اللہ ﷺ کی مسجد اور فرمایا اس میں بہت خیر ہے یعنی مسجد قبا میں۔ مسجد تقوی مسجد نبوی ﷺ ہے : 12:۔ ابن ابی شیبہ واحمد وعبد بن حمید والزبیر اکارۃ اخبار المدینہ میں واویعلی وابن حبان والبطرانی الحاکم نے ال کسی میں وابن مردویہ رحمہم اللہ نے سہل بن سعد ساعدی ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں دو آدمیوں نے اس مسجد کے بارے میں اختلاف کیا جس کی بنیاد تقوی پر رکھی گئی تھی تو ان میں سے ایک نے کہا وہ رسول اللہ ﷺ کی مسجد ہے اور دوسرے نے کہا وہ قبا کی مسجد ہے۔ دونوں نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور ان سے پوچھا تو آپ نے فرمایا وہ یہ میری مسجد ہے۔ 13:۔ ان ابی شیبہ احمد وابن منذر وابو الشیخ وابن مردویہ والخطیب والضیاء سے المختار میں ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے اس مسجد کے بارے میں سوال کیا کہ جس کی بنیاد تقوی پر رکھی گئی آپ نے فرمایا وہ یہ میری مسجد ہے۔ 14:۔ الطبرانی الصیاد المقدسی نے المختارہ میں زید بن ثابت ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ سے اس مسجد کے بارے میں سوال کیا گیا جس کی بنیاد تقوی پر رکھ گئی تو آپ نے فرمایا وہ یہ میری مسجد ہے۔ 15:۔ ابن ابی شیبہ وابن مردویہ والطبرانی نے عروہ کے راستے سے زید بن ثابت ؓ سے روایت کیا کہ وہ مسجد جس کی بنیاد تقوی پر رکھ گئی پہلے دن سے وہ نبی کریم ﷺ کی مسجد ہے عروہ نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ کی مسجد اس سے بہتر ہے بلاشبہ یہ ( یہ آیت) مسجد قبا کے بارے میں نازل ہوئی۔ 16:۔ ابن ابی شیبہ وابن مردویہ رحمہا اللہ نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ وہ مسجد جس کی بنیاد تقوی پر رکھی گئی وہ نبی کریم ﷺ کی مسجد ہے۔ 17:۔ ابن ابی شیبہ وابوالشیخ وابن مردویہ رحمہم اللہ نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ وہ مسجد جس کی بنیاد تقوی پر رکھی گئی وہ نبی کریم ﷺ کی مسجد ہے۔ 18۔ زبیر بن عثمان ابن جریر وابن منذر رحمہم اللہ نے عثمان بن عبداللہ کے راستے سے ابن عمر، ابو سعید خدری اور زید بن ثابت ؓ سب حضرات سے روایت کیا کہ وہ مسجد جس کی بنیاد تقوی پر رکھی گئی وہ رسول اللہ ﷺ کی مسجد ہے۔ 19:۔ ابن ابی شیبہ وابو الشیخ (رح) نے سعید بن مسیب (رح) سے روایت کیا کہ وہ مسجد جس کی بنیاد تقوی پر رکھی گئی وہ مدینہ منورہ کی مسجد ہے۔ 20:۔ ابن جریر وابن منذر وابن ابی حاتم والبیہقی رحمہم اللہ دلائل میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) ” لمسجد اسس علی التقوی “ سے مسجد قباء مراد ہے۔ 21:۔ ابو الشیخ (رح) نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ” لمسجد اسس علی التقوی “ سے مسجد قباء مراد ہے۔ 22:۔ ابن ابی شیبہ والترمذی والحاکم نے اور آپ نے اس کو صحیح کہا وابن ماجہ (رح) نے اسید بن ظہیر ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا مسجد قباء میں نماز پڑھنا عمرہ کے برابر ہے ترمذی نے کہا کہ ہم اسید بن ظہیر کے بارے میں کوئی چیز نہیں چاہئے جو کہ اس حدیث کے سوا صحیح ہو۔ مسجد قبو میں نماز کا ثواب : 23:۔ ابن سعد (رح) نے ظہیر بن رافع الحارثیؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جس کسی نے مسجد قبا میں پیر اور خمیس کے دن نماز پڑھی تو وہ عمرہ کے ثواب کے ساتھ بدل جاتی ہے ،۔ 24:۔ ابن ابی شیبہ والحاکم (رح) نے اور آپ نے اس کو صحیح کہا ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ قباء کی طرف کثرت سے آتے تھے سوار ہو کر اور پیدل چل کر۔ 25:۔ ابن ابی شیبہ واحمد والنسائی وابن ماجہ رحمہم اللہ نے سہیل بن حنیف (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص نکلا یہاں سے کہ اس مسجد میں آیا یعنی مسجد قباء میں اور اس میں نماز پڑھی تو اس کو عمرہ کے برابر ثواب ملے گا۔ 26:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے محمد بن سیرین (رح) سے روایت کیا کہ ہر مسجد جو مدینہ منورہ میں بنائی گئی اس کی بنیاد تقوی پر رکھی گئی۔ 27:۔ ابن ابی حاتم (رح) نے عماد ذھبی (رح) سے روایت کیا کہ میں مسجد قباء میں داخل ہوا تاکہ میں اس میں نماز پڑھوں مجھ کو ابو سلمی نے دیکھ لیا اور فرمایا میں اس بات کو محبوب رکھتا ہوں کہ تو اس مسجد میں نماز پڑھے جس کی بنیاد اول دن سے تقوی پر رکھی گئی پھر انہوں نے مجھ کو بتایا کہ وہ جگہ گنبد اور قبلہ کے درمیان ہے کہ اس کا عثمان نے اضافہ کیا۔
Top