Dure-Mansoor - At-Tawba : 106
وَ اٰخَرُوْنَ مُرْجَوْنَ لِاَمْرِ اللّٰهِ اِمَّا یُعَذِّبُهُمْ وَ اِمَّا یَتُوْبُ عَلَیْهِمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
وَاٰخَرُوْنَ : اور کچھ اور مُرْجَوْنَ : وہ موقوف رکھے گئے لِاَمْرِ اللّٰهِ : اللہ کے حکم پر اِمَّا : خواہ يُعَذِّبُھُمْ : وہ انہیں عذاب دے وَاِمَّا : اور خواہ يَتُوْبُ عَلَيْهِمْ : توبہ قبول کرلے ان کی وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
اور کچھ لوگ ایسے ہیں جن کا معاملہ اللہ کا حکم آنے تک موخر کیا ہوا ہے وہ انہیں عذاب دے یا ان کی توبہ قبول فرمائے اور اللہ علیم ہے حکیم ہے
1:۔ ابن منذر (رح) نے عکرمہ (رح) سے فرمایا کہ (آیت) ” واخرون مرجون لامر اللہ “ سے وہ تین آدمی مراد ہیں جو پیچھے رہ گئے تھے۔ 2:۔ ابن منذر ابن ابی حاتم وابو الشیخ رحمہم اللہ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” واخرون مرجون “ سے مراد ہیں بلال بن امیہ مرارہ بن ربیع اور کعب بن مالک ہیں جو قبیلہ اوس اور خزرج میں سے تھے۔ 3:۔ ابوالشیخ (رح) نے محمد بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ ابولبابہ ؓ نے بنوقریظہ کی طرف اپنی انگلی سے اشارہ فرمایا کہ وہ ذبح کئے جائیں گے پھر فرمایا کہ میں نے اللہ اور اس کے رسول کی خیانت کی تو (یہ آیت) ” لاتخونو اللہ والرسول “ (الانفال آیت 27) نازل ہوئی اور (یہ آیت) ” واخرون مرجون لامر اللہ “ نازل ہوئی اور یہ ان لوگوں میں سے تھے جن کی اللہ تعالیٰ نے توبہ قبول فرمائی۔ 4:۔ ابن ابی حاتم وابوالشیخ رحمہم اللہ نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” اما یعذبہم “ چاہے تو ان کو موت دیدے گناہوں پر (اور فرمایا) ” واما یتوب علیہم “ اور چاہے تو ان کی توبہ کو قبول کرلے پس اللہ تعالیٰ نے ان کا معاملہ موخر کردیا اور پھر (آیت) ” اما یعذبہم “ کا حکم منسوخ کردیا اور فرمایا (آیت) ” وعلی الثلثۃ الذین خلفوا “۔
Top